اسرائیل فلسطین تنازعہ پر روسی صدر پوتین نے اپنے موقف کیاواضح

,

   

مشرقی وسطیٰ میں بحران کے لئے انہوں نے امریکہ کو ذمہ دار ٹہرایا
روسی صدر ولاد میر پوتن نے حماس کے حملے کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے جاری تنازعہ پر اپنا موقف واضح کیاہے۔بی ٹی کے مطابق مشرقی وسطیٰ میں بحران کے لئے انہوں نے امریکہ کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”میرا یقین ہے کہ کئی لوگ اس بات کو میرے ساتھ تسلیم کریں گے یہ امریکہ کی ناکام مشرقی وسطی پالیسیوں کی ایک بڑی مثال ہے۔

اس نے امن معاہدوں پر اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی لیکن بدقسمتی سے ایسے معاہدوں کی تلاش پر کوئی توجہہ نہیں دی جو دونوں فریقین کے لئے قابل قبول ہوں۔

دونوں پر واشنگٹن کے دباؤ کے متعلق بھی پوتن نے تشویش ظاہر کی اور تجویز پیش کی کہ یہ فلسطین کی عوام کا بنیادی مفادات کے مدنظر بغیر’یکطرفہ حل‘مسلط کرنے کی کوشش ہے‘ جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بیان کردہ ایک آزاد فلسطینی قومی ریاست کی تشکیل بھی شامل ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے قبل ازیں فلسطین اسرائیل تنازعہ پر بیان دیتے ہوئے کہاکہ سعودی عربیہ فلسطینی عوام کی حمایت میں ہے۔

انہوں نے خطہ میں امن کی بحالی کے لئے سعودی عربیہ کی کوششوں پر زوردیا‘ حملوں کے خلاف اپنے موقف کا اعادہ کیااور کشیدگی کو کم کرنے پر بھی زوردیا۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسیس(ائی ڈی ایف) نے کہاکہ امریکی ہتھیار وں سے لیز اپنا طیارہ جنوبی اسرائیل میں اتر گیا ہے۔

ائی ڈی ایف نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ”امریکی ہتھیار سے لدا ہوا پہلا طیارہ جنوبی اسرائیل کے نیوا تم ہوائی اڈہ پر آج شام اترا ہے“۔ تاہم ائی ڈی ایف نے یہ نہیں بتایاکہ اسے کس قسم کے ہتھیار یافوجی سازوسامان ملا ہے۔

جیسا کہ اسرائیل حماس کے ساتھ جنگ کررہاہے‘ امریکی صدر جو بائیڈن ایڈمنسٹریشن نے اس ہفتہ اسرائیل کو جنگی ساز وسامان کی فراہمی کی شروعات کردی ہے۔ائی ڈی ایف نے اپنے پوسٹ میں مزیدکہاکہ ”ہماری فوجوں کے درمیان تعاون جنگ کے وقت علاقائی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کا ایک اہم حصہ ہے“۔

درایں اثناء اسرائیلی صدر بنجامن نتن یاہو منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن سے تیسری مرتبہ ٹیلی فون پر بات کی ہے۔

بات چیت کے بعد سوشیل میڈیاپلیٹ فارم ایکس پر نتن یاہو نے پوسٹ کیا کہ”میں نے انہیں (بائیڈن) کو بتایاکہ حماس ائی ایس ائی ایس سے بری ہے اور انہیں اسی طریقے سے سبق سیکھانا چاہئے“۔

بائیڈن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ”امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے“ اور اپنے دفاع کے حق کی مکمل حمایت کرتا ہے وہیں اسرائیل کے وزیراعظم نے ”غیر متوقع حمایت“ پر شکریہ ادا کیاہے۔