امداد کی اپیل۔ جنید کی ہجومی تشدد میں موت کے بعد ’معاشی تنگی کا گھر والو ں کو سامنا

,

   

جنید کے والد‘ جلال الدین‘ کے قلب پر اس وقت حملہ ہوا جب انہیں جانکاری ملی کے چندی گڑھ ہائی کورٹ نے چار ملزمین کو ضمانت دی ہے


حیدرآباد۔ ہریانہ میں اپنے آبائی گھر بلب گڑھ ماتھرا جانے والے ٹرین میں سوار ہوکر لوٹنے والے ایک 15سال کے حافظ جنید کو ہجومی تشدد کانشانہ بناکر ہلاک کئے جانے کو چار سال چار ماہ کا عرصہ گذار گیا ہے۔

سیاست ڈاٹ کام نے جنید کی والدہ سائرہ بانو سے یہ بات جانے کے لئے اس چار سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد اس سانحہ سے وہ کیسے نمٹ رہی ہیں بات کی ہے۔


جنید کے گھر والوں کی معاشی پریشانی
چونکہ کویڈ وباء پھیل رہی ہے سائرہ کے گھر والوں کو مسلسل جذباتی اورمعاشی مشکلات او رخوراک کے عدم تحفظ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ حافظ جنید سائرہ کی ساتویں اولاد تھے۔

ان کے بھائی ہاشم اور ساکر بھی ساتھ سفر کررہے تھے جو شدید طور پر زخمی ہوئے۔


جنید کی تدفین
جنید کے علاوہ سائرہ کے سات بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔ بڑا بیٹا نوائیڈا میں ایک ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے۔ سائرہ کادوسرا اورتیسرا بیٹا محمد ہاشم اور محمد ساکر جنید کے ساتھ ٹرین میں سفر کررہے تھے جہاں پر ان کے بھائی کے ساتھ ہجومی تشدد کے دوران وہ شدید طور پر زخمی ہوئے تھے۔

بڑی ہی مشکل سے وہ کوئی فزیکل سرگرمی انجام دے سکتے ہیں کیونکہ ساکر کے دائیں ہاتھ کے تین انگلیاں کاٹ دی گئی ہیں اورہاشم کے دونوں ہاتھوں میں گہرے زخم ہیں۔

ان کاچوتھا بیٹا محمد قاسم گاؤں کی ایک مسجد میں امام ہیں جہاں سے انہیں ماہانہ 6000روپئے ادا کئے جاتے ہیں۔ دیگر دوبیٹوں کی سائرہ نے لاک ڈاؤن کے وقت سے تعلیم روک دی کیونکہ وہ ان کی فیس ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

سائرہ کے شوہر جلال الدین‘ کے قلب پر اس وقت حملہ ہوا جب انہیں جانکاری ملی کے چندی گڑھ ہائی کورٹ نے چار ملزمین کو ضمانت دی ہے۔

بعدازاں ان کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری کی گئی ہے
جنید کے مکان کی ٹوٹی چھت


ایک سال قبل سائرہ کے گھر کی چھت ٹوٹ گئی تھی‘ جس کی وجہہ سے وہ دوکمروں کے ایک کرایہ کے گھر میں منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے۔

ہر ماہ وہ 5000روپئے کرایہ ادا کرتی ہیں اور انہیں بڑی مشکل سے یہ یاد ہوگا کہ آخری مرتبہ ان کے بچوں کے گھی‘ دودھ اوربہتر کھانا کب کھایاتھا۔

ایک سال قبل جنید کے گھر کی چھت کا ایک حصہ منہدم ہوگیاتھا۔


سائرہ بانو جنید کویاد کرتی ہیں
فون پر سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مغموم لہجہ میں جنید کو یاد کیا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جنید کی ہجومی تشدد میں ہلاکت کے بعد میں نے اپنے بچوں سے کہہ دیا ہے کہ گاؤں سے باہر جاتے وقت وہ نہ تو کرتا پاجاماں پہنیں اور نہ ہی سر پر ٹوپی لگائیں“


انہوں نے کہاکہ”فی الحال جنید کا مقدمہ سپریم کورٹ میں ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ مجھے انصاف ملے گامگر میں سنوائی کے بعد سنوائی تاریخ کے بعد تاریخ سے تھگ گئی ہوں“


حافظ جنید


امداد کی اپیل
ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان‘ ٹرسٹی فیض عام ٹرسٹ افتخار حسین اور سابق راجیہ سبھا ممبر برندا کارت نے جنید کی والدہ سائرہ بانو کی حوالہ سے سیاست ڈاٹ کام کے قارعین سے اپیل کی ہے کہ وہ جنید کے گھر والوں کی مدد کے لئے آگے ائیں تاکہ انہیں معاشی بحران سے باہر نکالا جاسکے۔


سائرہ بانو کے بینک اکاونٹ کی تفصیلات


Name- Mrs Saira
Bank account number- 3348000100196827
IFDSC code- PUNB0334800
Bank name- Punjab National Bank