انتخابی ریاست مدھیہ پردیش میں دلتوں ’قبائیلیوں کے خلاف مظالم نے بی جے پی کی پریشانیو ں میں اضافہ کردیاہے

,

   

مظالم کا ایک تازہ واقعہ چھتر پور ضلع سے سامنے آیا ہے جہاں پر ایک دلت نوجوان نے الزام لگایاکہ ہے کہ اوبی سی زمرے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اس کے چہرے اور جسم پرانسانی غلاظت مسل دیا۔


بھوپال۔مدھیہ پردیش میں دو ہائیوں سے زائد حکمرانی کرنے کی وجہہ سے پہلے ہی حکومت مخالف رحجان کا سامنا ہے‘ ایسا لگتا ہے کہ دلت‘ قبائیلی برداریوں کے خلاف مظالم کے پے درپے واقعات انتخابات سے منسلک ریاست مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کی پریشانیو ں میں اضافہ کررہی ہیں۔

وہیں پسماندگی کاشکار طبقات کے ساتھ ظلم وزیادتیوں کے واقعات پہلے ہی ریاست میں سرخیوں بٹورہی ہیں‘ جو پریشان کن بات ہے بی جے پی کے لئے وہ ایک مخصوص علاقے وندھیا علاقہ میں اس قسم کے واقعات میں انتخابات سے محض چار ماہ قبل اضافہ بی جے پی کے لئے درد سر بن رہا ہے۔

وندھیا جو چھتر پور‘ ساتنا‘ ریوا‘ سیدھی اور سنگرولی اضلاعوں پرمشتمل ہے جو اعلی ذات کے لوگوں کے غلبہ والا علاقہ ہیں وہاں پر مظالم کے متواتر واقعات نے شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے خلاف ناراضگی پیدا کررہی ہے۔

سال2018کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے وندھیا علاقے کی 30سیٹوں میں سے 24پر کامیابی حاصل کی تھی وہیں کانگریس نے ماباقی چھ سیٹوں پر جیت حاصل کی۔

مظالم کا ایک تازہ واقعہ چھتر پور ضلع سے سامنے آیا ہے جہاں پر ایک دلت نوجوان نے الزام لگایاکہ ہے کہ اوبی سی زمرے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اس کے چہرے اور جسم پرانسانی غلاظت مسل دیا۔

قابل غور ہے کہ کھجوراؤ لوک سبھا حلقہ کے تحت چھتر پور آتا ہے جس کی نمائندگی بی جے پی ریاستی صدر وی ڈی شرما کرتے ہیں وہیں چیف منسٹر چوہان کاتعلق او بی سی سماج سے ہے۔

قابل غور یہ بھی ہے کہ چھتر پور ضلع میں اونچی ذات والوں لوگوں کے ہاتھوں ایک دلت پر ظلم وزیادتی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔متعدد واقعات اس خاص ایک علاقے میں پیش ائے ہیں جہاں پر ایک شادی کا جلوس نکالنے والی دلت فیملی کواونچی ذات والوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا ہے‘ انہیں ’برات‘نکالنے کے لئے پولیس تحفظ تک لینا پڑا ہے۔

پچھلے سال ستمبر میں ایک 35سالہ دلت شخص کو ٹھاکر کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے ایک گروپ کے حملہ کا محض اس واسطے سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ کرسی پر بیٹھ گیاتھا۔ ضلع ریوا میں 23جون کے روز ایک دلت باپ او ربیٹے کو مبینہ لاٹھیو ں سے پیٹا گیا اوران کے گلے میں جوتیوں کا ہار ڈال کرگھمایاگیاتھا۔

اس سے کچھ دن قبل ہی ایک او رواقعہ ریوا میں پیش آیا جہاں اونچی دات کے لوگوں نے ایک قبائیلی شخص کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔ ایک چونکا دینے والا واقعہ نومبر2021میں پیش آیاتھا جہاں پر یومیہ اجرت پرکام کرنے والے ایک دلت مزدور نے اپنے اونچی ذات والا مالک سے زیر التواء اجرت مانگی اوراس کے مالک نے دلت شخص کے ہاتھ کاٹ دئے تھے۔

ستنا میں ایک دلت سرپنچ کو 2022اگست میں غنڈہ نے پیٹا تھا۔ مداخلت کرنے والوں کو بھی اونچی ذات کے لوگوں پرمشتمل گروپ لات اورگھونسے رسید کئے تھے۔

اسی ماہ میں سنگورلی کے اندر کلاس میں سامنے کی لائن میں آکر بیٹھنے والی ایک 16سالہ دلت طالبہ کو اونچی ذات والے اس کے ٹیچرس نے زدکوب کیاتھا۔غالباء مظالم کا انتہائی چونکا دینے والا واقعہ جس نے قومی سطح پر ناراضگی بٹوری ہے‘ ضلع سیدھی سے سامنے آیا تھا جہاں پرپچھلے ماہ پرویش شکلا نامی ایک شخص نے ایک قبائیلی کے چہرے پر پیشاب کرتے ہوئے ویڈیو بنایاتھا۔

موجودہ بی جے پی کے رکن اسمبلی کیدرناتھ شکلا کے قریبی یہ شکلا بھی مانا جاتاہے۔ نقصان کی بھرپائی کے مقصد سے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان نے بھوپال میں اپنے گھر بولا کر متاثرہ(دیشانت راؤت)کو اپنے گھر بلاکر اس کونہلایاتھا وہیں ریاستی حکومت نے شکلا کے خلاف این ایس اے لگایااور اسکے گھر کا غیرقانونی تعمیرشدہ حصہ منہدم کردیاتھا۔

واضح رہے کہ 2018میں ستنا ضلع کے سات میں سے چار سیٹیں اور ضلع ریوا کے تمام اٹھ سیٹوں پر بی جے پی نے جیت حاصل کی تھی۔ سیدھی او ر سنگرولی میں سات سیٹیں ہیں جس میں چھ پر بی جے پی نے 2018کے اسمبلی انتخابات میں جیت حاصل کی تھی۔ انتخابات کے قریب آتے ہیں کانگریس کی قیاد ت نے دلت او رقبائیلوں کے خلاف مظالم کے واقعات کو لے کر بی جے پی شدید حملے شروع کردئے ہیں۔

جیسے ہی چھتر پور کا واقعہ سامنے آیاکانگریس کے صدر ملکاراجن کھڑگی جو دلت سماج سے تعلق رکھتے ہیں اورمدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر کمل ناتھ نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایااورملزم کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی۔

کھڑگی نے بی جے پی کے نعرے ’سب کا ساتھ سب کاوکاس“ پر سوال کیا اور اس کو ’جملہ‘ بازی قراردیا۔ کھڑگی نے ٹوئٹ کیاکہ ”بی جے پی کاسب کا ساتھ اشتہار بازی کا جملہ ہے۔ ہر گزرتے دن بابا صاحب امبیڈ کر سماجی انصاف کے خواب کو بی جے پی چکنا چو ر کررہی ہے۔

چھتر پور میں پیش ائے واقعہ کے خاطی کے خلاف ہم سخت کاروائی کی مانگ کرتے ہیں“۔