اویسی نے پارلیمنٹ میں دہلی آرڈیننس بل کو متعارف کروانے کی مخالفت کی

,

   

اویسی نے کہاکہ ”مذکورہ بل وفاقیت کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے جو ائین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے“
دہلی۔ اس ہفتہ پارلیمنٹ میں دہلی میں خدمات پرکنٹرول سے متعلق مرکزکے ارڈنینس کو تبدیل کرنے کابل پیش کئے جانے کا امکان ہے‘ اے ائی ایم ائی ایم رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے پیر کو لوک سبھا کے جنرل سکریٹری کو ایک نوٹس بھیج کربل کو متعارف کرانے کی مخالفت میں کہاکہ ”یہ وفاقیت کے اصول کی خلاف ورزی کرتا ہے جو ائین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے“۔

اپنی نوٹس میں لوک سبھا ایم پی نے کہاکہ ”میں مندرجہ ذیل بنیاد وں پر رول آف پروسیجر کے قاعدہ 72کے تحت نیشنل کیپٹل ٹریٹری آف دہلی(ترمیمی)بل 2023میں حکومت کی خلا ف ورزی کرنے کی نوٹس دیتاہوں۔

اس نے ارٹیکل 123کی خلاف ورز ی کی اور یہ بل وفاقیت کے اصول کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے جو ائین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے“۔ اس سے قبل جمعہ کے روز مملکتی وزیرپارلیمانی امور ارجن رام میگھاول ے لوک سبھا کو جانکاری دی کہ اگلے ہفتہ حکومت بزنس کے بزنس میں مذکورہ بل ہے۔

راجیہ سبھا مملکتی وزیر برائے پارلیمانی امور وی مرلی دھرن نے اس ہفتہ بل کو پیش کرنے کی جانکاری دی ہے۔ مذکورہ بل 2023آرڈیننس کو تبدیل کرتا ہے۔

حکومت اب جاری مانسون اجلاس میں اپنے قانون سازی کے کام پرزوردے رہی ہے جو منی پورکے معاملے پر ”ہنگامہ“کی وجہہ سے اپنے آغاز کے ساتھ ہی خلل کا شکار ہورہا ہے۔

پیر کے روز ذرائع سے ملی جانکاری کے مطاق تمام اراکین پارلیمنٹ کو متنازعہ بل کی ایک کاپی دیدی گئی ہے۔ دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال نے مذکورہ ارڈیننس کے خلاف اپوزیشن پارٹیوسے حمایت کی مانگی ہے۔

اپوزیشن اتحاد’انڈیا‘ کے ممبران بل کی پارلیمنٹ میں مخالفت کریں گے‘ وہیں حکومت کو اس بات کا یقین ہے کہ وہ اس بل کو منظور کروالے گی۔