اپہار آتشزدگی سانحہ:متاثرین کی کیوریٹیو عرضی خارج

   

نئی دہلی20فروری (سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے اپہار سینما آتشزدگی سانحہ میں لاپروائی کے مجرم اورملک کے جانے مانے بلڈر انسل برادران کو بڑی راحت دیتے ہوئے آتشزدگی شکار کی ایسوسی ایشن کی کیوریٹو عرضی خارج کردی ہے ۔ اب سشیل انسل اور گوپال انسل کو جیل نہیں جانا پڑے گا۔چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے ، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوریہ کانت کی بنچ نے متاثرین کی جانب سے داخل کیوریٹو درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ساتھ ہی کھلی عدالت میں پیشی کا متاثرین کا مطالبہ بھی مسترد کر دیا۔بنچ نے ‘اِن چیمبر’ سماعت کرتے ہوئے کیوریٹو عرضیاں مسترد کردی۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ کیوریٹو درخواست میں کوئی بنیاد نہیں بتایا گیا ہے ۔کورٹ نے سشیل انسل اور گوپال انسل پر 60 کروڑ روپے جرمانہادا کرنے کو کہا تھا۔ جرمانے کی رقم ادا کرنے کے بعد دونوں بھائی جیل نہیں جائیں گے ۔ سشیل انسل پانچ ماہ 20 دن اور گوپال انسل چار ماہ 22 دن کی جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں۔ کورٹ کے اس فیصلہ پر اپہار آتشزدگی متاثرین کی طرف سے گہری مایوسی ظاہر کی گئی ہے ۔کورٹ نے کہا تھا کہ اب 30-30 کروڑ جرمانہ ادا کرنے پر ان کی جیل کی سزا اب تک کاٹی جا چکی جیل کی مدت تک کافی مان لی جائے گی۔تاہم عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر مقررہ وقت میں انسل برادران جرمانے کی یہ رقم ادا نہ کرتے تو انہیں سنائی گئی ایک ایک سال کی قید کی سزا برقرار رہے گی۔قابل غور ہے کہ تین جون، 1997 کو فلم ’بارڈر‘ کی نمائش کے دوران جنوبی دہلی میں واقع اپہار سینما میں خوفناک آگ لگ گئی تھی۔ اس آگ میں 59 لوگوں نے اپنی جان گنوادی تھی اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے ۔