اڈوانی کے بلاک کے سہارے کانگریس کا بی جے پی پر حملہ

,

   

اڈوانی نے طویل مدت کے بعد اپنے تازہ بلاگ میں لکھا ہے کہ ’’ بی جے پی پر تنقید کرنے والوں کو پارٹی نے کبھی ملک کا غدار نہیں ٹہرایا ہے‘ جمہوریت کا تقاضہ اظہار خیال کی آزادی ہے جس کی حفاظت کے لئے بی جے پی نے سنجیدگی کے ساتھ کام کیاہے‘‘

نئی دہلی -کانگریس نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے صدر امت شاہ سیاسی مخالفین کو گھیرنے کے لئے دہرے پن اور جھوٹ سے کام لیتے ہیں۔

جس کاانکشاف خود مسٹر مودی کے سیاسی گرو لال کرشن اڈوانی نے کردیا ہے ۔

کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر ایڈوانی نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا تھا کہ تنوع اور نظریاتی اظہارآزادی ہندوستانی جمہوریت کی بنیاد ہے ۔بی جے پی نے کبھی اپنے سیاسی حریفوں کو ‘دشمن’یا ‘ملک مخالف’ نہیں مانا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس مسٹر شاہ اور مسٹر مودی کی جوڑی اپنے مخالفین کو ملک مخالف بتانے کی سازش کرتی رہتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مسٹر مودی اور مسٹر شاہ اکثر اپنے سیاسی مخالفین پر ملک مخالف،سلامتی دستوں کے مخالف،فوج کے بہادر جوانوں کا حوصلہ پست کرنے اور پاکستان کا ایجنٹ ہونے کا الزام لگاتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ایسی کئی مثالیں ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ خود ان الزامات سے گھرے ہوئے ہیں۔

کانگریس کے ترجمان نے مودی حکومت کے دوران اس طرح کئی مثالیں دیں اور کہا کہ ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی -شاہ کی جوڑی جو الزام اپنے مخالفین پر لگاتی ہے ،وہ خود ان سے گھری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور بی جے پی صدر کو ملک کے عوام کو بتا نا چاہئے کہ حقیقت میں ملک کے مخالف،فوج دستوں کے مخالف،جوانوں کا حوصلہ پست کرنے والے اور پاکستان کے لئے ایجنٹ کے طورپر کون کام کررہا ہے اس کا وہ انکشاف کریں۔

سرجے والا نے مسٹر مودی پر بار بار فوج کی توہین کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ آٹھ دسمبر 2014کو انہوں نے جموں و کشمیر میں ایک فوجی کمانڈر کو سب کے سامنے معافی مانگنے کے لئے مجبور کیا اور پھر ڈنکے کی چوٹ پر کہا تھا کہ تین دہائی میں پہلی بار مودی حکومت میں یہ ممکن ہوا ہے کہ فوج نے اپنی غلطی مانی ہے ۔

اسی سال 27فروری کو مسٹرمودی نے کہا کہ کاروباری لوگ فوج کے مقابلے زیادہ خطرہ مول لیتے ہیں ۔اسی طرح سے مودی حکومت نے 2015 میں تریپورہ سے اور اپریل میں میگھالیہ سے مسلح دستوں کے خصوصی قانون(افسپا)کو ہٹایا تھا۔

کانگریس ترجمان نے کہا کہ ان سب مثالوں کے پیش نظر مسٹر مودی اور مسٹر شاہ کی جوڑی کو بتانا چاہئے کہ ملک میں فوج کا حوصلہ پست کرنے کا کام کون کررہا ہے اور اصل میں ملک مخالف کون ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان مثالوں سے کیا یہ واضح نہیں ہوتا ہے کہ فوج دستوں کا حوصلہ کس نے توڑا۔انہوں نے کہاکہ مسٹر مودی اور مسٹر شاہ ہر کسی پر پاکستانی ایجنٹ ہونے کا الزام لگاتے ہیں جبکہ مسٹر مودی نے ہی پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لوگوں کو پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملے کی جانچ کے لئے مدعو کیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کا اصل ایجنٹ کون ہے ،یہ ملک کو بتایا جانا چاہئے ۔ترجمان نے کہا کہ پٹھان کوٹ میں آئی ایس آئی کے اشارے پر پاکستان کے دہشت گردوں نے 27مارچ 2016کو فوجی ٹھکانے پر حملہ کیا اور مودی حکومت نے آئی ایس آئی کے ایجنٹ کو ہی اس حملے کی جانچ کا کام سونپا۔اسی طرح سے مدھیہ پردیش