ایم سی ڈی پینل ممبرس کے دوبارہ انتخابات کے لئے ہائی کورٹ کے توقف کا خیر مقدم‘ انصاف کی طرف قدم۔ دہلی بی جے پی

,

   

رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے دہلی بی جے پی ورکنگ صدر وریندر سچدیو نے کہاکہ میئر شیلی اوبرائے نے ایک”غلط‘غیر اخلاقی او رغیر ائینی اعلان“ جمعہ کے روز تازہ الیکشن کرانے کا کیا ہے“


نئی دہلی۔مذکورہ دہلی بی جے پی نے ہفتہ کے روز دہلی ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کا خیر مقدم کیاجس میں ایم سی ڈی کی اسٹانڈنگ کمیٹی کے چھ ممبرس کے دوبارہ االیکشن پر توقف لگادیاہے جو فبروری27کو مقرر ہے او رکہاکہ یہ ایک”انصاف کی طرف قدم“ ہیرپورٹرس سے بات کرتے ہوئے دہلی بی جے پی ورکنگ صدر وریندر سچدیو نے کہاکہ میئر شیلی اوبرائے نے ایک”غلط‘غیر اخلاقی او رغیر ائینی اعلان“ جمعہ کے روز تازہ الیکشن کرانے کا کیا ہے“۔انہوں نے کہاکہ ”اب ہائی کورٹ نے اس غیرائینی اقدام پر روک لگادی ہے۔

اور یہ ایک بہترین فیصلہ ہے‘ ایک فیصلہ جو جمہوریت کو بچائے گا۔ اس روک کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ سچ کی جیت ہوگی جو بھی نتائج برآمد ہوں گے ہم یہ محسوس کررہے ہیں کہ وہ نتائج اسٹانڈنگ کمیٹی کے ممبرس الیکشن میں تکنیکی ماہرین کے لئے بہتر ہوگا“۔

انتخابات میں بھگوا پارٹی کے تین امیدواروں میں سے ایک بی جے پی کونسلر کمل جیت شیراوت نے کہاکہ عدالت کے اس حکم میں کہاگیا ہے کہ ”ہمارے مطالبات درست“ ہیں۔

انہوں نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”سنوائی ایک گھنٹہ35منٹ تک جاری رہی اور دیگر پارٹی کے وکیل سے پوچھا گیا کہ مئیر کو کیا حق ہے کہ اسٹانڈنگ کمیٹی کے ممبران کے لئے جمعہ کو ہونے والے الیکشن کو حتمی شکل دئے بغیر نئے الیکشن کا اعلان کرے۔

لہذا یہ انصاف کی طرف ایک قدم ہے“۔ شیروات بی جے پی کی جو ایک سینئر لیڈر اور جنوبی دہلی کی ایک سابق میئر ہیں نے کہاکہ سارے الیکشن کی کاروائی پرسکون رہی اور گنتی میں بھی کوئی خلل نہیں ہوا‘ پھر کس بنیاد پر ایک تازہ الیکشن کا اعلان کیاگیاہے‘ جو پہلے ہونے والے انتخابات کی تکمیل کے بغیر ہے۔

بی جے پی کونسلر شیکھا رائے نے الزام لگایاکہ میئر شیلی اوبرائے نے جمعہ کے روزایک ”ڈیکٹیٹر“ جیسا برتاؤ کیااور تکنیکی ماہرین کی جانب سے اس پر دستاویزات داخل کرنے کے باوجود نتائج کا اعلان کیا۔

رائے نے الزام لگایاکہ ”فبروری 22کو بھی انہوں نے کونسلر کو رات بھر اور اگلی صبح تک کاروائی کو طول دیتے ہوئے ایوان میں کونسلر کو محروس کرلیاتھا“۔

اس سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سچدیو نے الزام لگایاکہ ایم سی ڈی پینل ممبرس کے کا دوبارہ انتخاب جس کا پیر کے روز پیر نے اعلان کیاتھا ”غیرجمہوری اور غیرائینی ہے“۔

بعد ازاں دہلی ہائی کورٹ نے دو درخواستوں پر ایم سی ڈی اسٹانڈنگ کمیٹی کے چھ ممبرس کے دوبارہ الیکشن پر روک لگادی۔ جسٹس گورنگھ کانت کی ایک خصوصی عدالت نے تعطیل کے روز سنوائی میں کہاکہ ابتدائی صورتحال میں تو یہ دیکھائی دے رہا ہے کہ میئر جو ایک ریٹرنگ افیسر بھی ہے 24فبروری کے روز منعقدہ سابق کے انتخابات کے نتائج کااعلان کئے بغیر پیر کے روز دوبارہ الیکشن کرارہی ہیں جو قواعدکی خلاف ورزی ہے۔

ہائی کورٹ نے کہاکہ ضابطے کہیں بھی اس بات کی عکاسی نہیں کرتے کہ دہلی کے میئر کو اسٹانڈنگ کمیٹی کے ارکان کے انتخاب کوکالعدم قراردینے کا اختیارہے۔

اس نے دودرخواستوں پر ریٹرنگ افسر اور دیگر کو نوٹس جاری کیا جس میں پہلے انتخابات کے نتائج کا اعلان کیے بغیر دوبارہ انتخابات کرانے کے فیصلے کو چیالنج کیاگیاہے۔

جج نے کہاکہ دوبارہ انتخابات کرانے کا نوٹس اگلی سماعت تک روک دیاجائے گا۔دہلی بی جے پی نے ہفتہ کے روز ٹوئٹ کیاکہ ”دہلی ہائی کورٹ نے اے اے پی کا منصوبہ ناکام بنادیاہے۔ کجریوال کی آپ کی گندی سیاست کاگیم کیسا چل رہا ہے؟“۔ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ روک کی ایک نیوز کلپ بھی انہوں نے شیئر کی۔