ایم پی اسمبلی پہنچ سکتا ہے ”پٹھان“ تنازعہ

,

   

بھوپال۔ بالی ووڈ سوپر اسٹار شاہ رخ اور دپیکا پدکون کی مجوزہ فلم ”پٹھان“ کا تنازعہ مدھیہ پردیش میں ابھی زندہ ہے۔ تھیٹرس میں فلم پر امتناع کی مانگ میں شدت کے دوران‘ ممکن ہے کہ پیرکے روز سے شروع ہونے والے مدھیہ پردیش اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں اس پر بحث ہوگی۔فلم ”پٹھان“ کے ارد گرد تنازعہ کی شروعات اس وقت ہوئی جب ریاست کے ہوم منسٹر نروتم مشرا کے فلم کے گانے ”بے شرم رنگ“پر اس دعوی کے ساتھ کہ اس سے مسلم کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے‘اعتراض کیا بعد ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیاہے۔

مشرا نے کہاکہ جس انداز میں بھگوا او رہرے رنگ کا لباس گانے میں استعمال کیاگیاہے وہ قابل اعتراض ہے۔ اسمبلی اسپیکر گریش گوتم نے ایک قدم آگے جاکر شاہ رخ خان سے استفسار کیاکہ وہ اس گانے کو اپنی بیٹی کے ساتھ بیٹھ کردیکھنے کی ہمت رکھتے ہیں۔

گوتم نے ہفتہ کے روز کہاکہ ”کیاوہ(شاہ رخ) اپنے بیٹی کے ساتھ بیٹھ کر فلم دیکھ سکتے ہیں؟ میں شاہ رخ خان سے پوچھ رہاہوں‘ آپ کی بیٹی 23-24سال کی ہے‘ یہ فلم اس کے ساتھ دیکھیں“۔

پانچ روزہ سرمایہ اجلاس پیر کے روز سے شروع ہورہا ہے‘ممکن ہے کہ ایوان میں بی جے پی اس مسلئے کو اٹھائے گی۔ بی جے پی کے دائیں بازوگروپس کے علاوہ بعض کانگریس ممبرس اورمتعدد مسلم تنظیموں نے بھی فلم ”پٹھان“ کی ریلیز پر امتناع کی مانگ کی ہے۔ درایں اثناء بعض دیگر سیاسی قائدین نے فلم کے بائیکاٹ کے اقدام کو غیر مناسب قراردے رہے ہیں۔

کانگریس راجیہ سبھاایم پی وویک تانکھا اس فلم کی حمایت میں آگے ائے ہیں‘ اور کہاکہ وہ بائیکاٹ کرنے یاکچھ ایسے غیرسماجی عمل کی حمایت میں نہیں ہیں۔ تانکھا نے کہاکہ ”کوئی بات نہیں اگر آپ فلم کو پسند نہیں کرتے ہیں‘ سنسر بورڈ کا فیصلہ فلم کو ریلیز کرنا یا نہیں کرنے کا ہے۔

اگر کسی کواس پر اعتراض ہے تووہ اپنااعتراض سنسر بورڈ کی جانکاری میں لائے۔اگر سنسر بور ڈ کو محسوس ہوگا کہ کوئی قابل اعتراض منظر ہے تو وہ اس کو ہدف کردیں گے“۔

اگر لوگ ادکاروں کے خلاف شخصی تبصرے شروع کردیں گاتو اس کا کوئی اختتام نہیں ہے او ریہ ملک او رمعاشرے کے لئے بھی بہتر نہیں ہے۔

گیت”بے شرم رنگ“ کے ریلیز ہونے کے بعد ٹوئٹر پر بائیکاٹ پٹھان ہیش ٹیگ گشت کررہا ہے کیونکہ کئی لوگوں نے گیت میں دپیکا پدکون کی بھگوا رنگ کی بکنی پر اعتراض جتایاہے۔ فلم پٹھان 25جنوری2023کے روز ریلیز کی جانے والی ہے۔