ایودھیا فیصلے کے پیش نظر آر ایس ایس کے ذمہ داران کا دہلی میں کیمپ متوقع

,

   

آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات‘ جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی‘ اور دیگر جوائنٹ سکریٹریز توقع ہے کہ عدالت کے فیصلے کے بعد اس پر موضوع پر بات کرنے کے لئے شہر میں رہیں گے‘

چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے ائی) رنجن گوگوئی کے نومبر17سے کو ریٹائرمنٹ سے قبل سنائے جانا متوقع ہے‘ سنگھ کے ایک سینئر منتظم نے اس بات کی جانکاری دی ہے

نئی دہلی۔ راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے اعلی قائدین توقع ہے کہ12نومبر کے روز قومی راجدھانی میں جمع ہوں گے‘ شہر میں ان کی موجودگی سالوں سے چل رہے بابر ی مسجد رام جنم بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے منسوب ہے۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات‘ جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی‘ اور دیگر جوائنٹ سکریٹریز توقع ہے کہ عدالت کے فیصلے کے بعد اس پر موضوع پر بات کرنے کے لئے شہر میں رہیں گے‘

چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے ائی) رنجن گوگوئی کے نومبر17سے کو ریٹائرمنٹ سے قبل سنائے جانا متوقع ہے‘ سنگھ کے ایک سینئر منتظم نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔

مذکورہ منتظم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرکہاکہ ”اب تک کوئی مستقبل کے حکمت عملی کا فیصلہ نہیں کیاگیا ہے کیونکہ سنگھ کے ذمہ داران کو اس بات کی امید ہے کہ فیصلے ان کے موافق ہوگا۔مگر فیصلے کی بنیاد پر قیادت کو اعلان کرنا پڑے گا“۔

سپریم کورٹ کی ایک پانچ رکنی دستوری بنچ جس کی نگرانی گوگوئی کررہے ہیں نے 16اکٹوبر کے روز چالیس دنوں تک جاری رہنے والی سنوائی کو بند کرتے ہوئے اپنا فیصلے محفوظ کردیاہے‘ قدیم شہر ایودھیا میں 2.77ایکڑ پر مشتمل پلاٹ کے تنازعہ کو حل کرنے کے راستہ بحال کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

سنگھ کا سب سے اہم ایجنڈہ مذکورہ مقام پر عالیشان رام مندر کی تعمیر جہاں پر ہندو ؤ کا عقیدہ ہے کہ بھگوان رام کا وہاں پر جنم ہوا تھاہے۔

سولہویں صدی میں مغل حکمران بابر کے دور حکومت میں تعمیر کردہ اس قدیم تاریخی مسجد کو 1992میں کارسیوکوں نے شہید کردیاتھا۔

آر ایس ایس نے بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کو مندر کی تعمیر کے لئے آرڈیننس منظور کرنے پر بھی زوردیاتھا۔

پچھلے ماہ آر ایس ایس عاملہ اجلاس جو بھونیشوار میں منعقد ہوا تھا اس میں بھی رام مندر کا موضوع پر گرما گرم بات کی گئی تھی۔ ایودھیاشہر میں حکومت کی جانب سے دیپاوالی کے موقع پر پانچ لاکھ پچا س ہزار دیپ بھی لگائے جارہے ہیں