ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے متعلق عآپ کاخوف نتائج کے روز طوفان برپا کردے گا۔

,

   

رائے دہی کے ایک روز بعد دہلی کی برسراقتدار پارٹی اے اے پی نے ووٹنگ مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزام عائد کئے وہیں الیکشن کمیشن نے ان الزامات کومسترد کردیاہے

نئی دہلی۔سارے واقعہ کی شروعات اس وقت ہوئی جب عآپ کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے دو ویڈیوز ٹوئٹ کرتے ہوئے یہ الزام لگایاکہ الکٹرانک ووٹنگ مشین(ای وی ایمس) جن کا ہفتہ کے روز دہلی کے اسمبلی الیکشن میں استعمال ہوا ہے کہ کو چھیڑ چھاڑ کے لئے کہیں لے جایاجارہا ہے۔

دیگر دوسری پارٹی کے لیڈران نے بھی اسی طرح کا الزام عائد کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”کیاای وی ایم مشینوں کے ساتھ دستے نہیں جاتے ہیں؟بابر پور اسمبلی حلقہ کے سرسوتی ودیانکتن اسکول سے ای وی ایم لے جاتے ہوئے ان عہدیداروں کولوگوں نے پکڑ اہے“۔

سنجے سنگھ نے کہاکہ مہر بند کردئے جانے کے بعد جن ای وی ایمس کو راست طورپر اسٹرانگ روم میں رکھ دیاجاتا ہے کہ وہ اب بھی کچھ عہدیداروں کے پاس موجود ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ اسی طرح کا ایک او رواقعہ وشواس نگر اسمبلی حلقہ سے بھی سامنے آیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ یہ ای وی ایم مشینیں کہاں پر لے جایاگیاتھا اس کی جانچ کریں۔

وہاں پر قریب میں کوئی گنتی کا مرکز نہیں ہے“۔ کجریوال نے ٹوئٹ کے ذریعہ ایک روزقبل کہاتھا کہ دہلی میں رائے دہی منعقد ہونے کے گھنٹوں گذر جانے کے بعد بھی الیکشن کمیشن دہلی کی جانب سے رائے دہی کے تناسب کی اجرائی میں تاخیرآزاد ہندوستان کی ستر سالہ تاریخ کا افسوسناک واقعہ ہے۔

بعدازاں عآپ کے ایک قائد نے کہاکہ ہفتہ کے روز کجریوال نے پارٹی کے سینئر قائدین جس میں ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا اور سیاسی حکمت عملی تیاری کرنے والے پرشانت کشور بھی شامل تھے ان کے گھر پر اس ضمن میں ایک میٹنگ بھی کی تھی۔

بعد میں سنگھ نے کہاکہ پارٹی والینٹرس چوکنا ہیں اور دہلی بھر میں تیس اسٹرانگ روم کے باہر کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ سنگھ نے کہاکہ ”ہم الیکشن کمیشن سے اس کی شکایت کریں گے“۔

اس کے ساتھ ہی سیاسی طوفان کھڑا ہوگیا۔دہلی بی جے پی چیف منوج تیواری نے کہاکہ منگل کے روز سامنے آنے والے نتائج میں ”شکست کے امکان“ سے بچنے کے لئے عآھ اس طرح کے الزامات عائدکررہی ہے۔

تیواری نے عآپ پر دستوری ڈھانچہ کی توہین کا بھی الزام عائد کیا۔ رات دیر گئے دہلی الیکشن افیسر (سی ای او) رنبیر سنگھ نے رائے دہی کے تناسب کا اعلان کیا اور کہاکہ دہلی اسمبلی الیکشن میں ہوئے رائے دہی کا مجموعی تناسب62.59فیصدرہا ہے اور انہو ں نے ای وی ایم کے متعلق لگائے جانے والے الزامات کویکسر مسترد بھی کردیاہے۔

ماضی میں اترپردیش اور اتراکھنڈ میں بھی 2017کے اسمبلی الیکشن میں ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگائے گئے ہیں اور عآپ نے 2017میں پنجا ب اسمبلی الیکشن میں ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے ذریعہ نتائج کا الزام عائد کیا ہے۔

وہیں اسٹرانگ روم اور ووٹوں کی گنتی کے مراکز کے اردگرد سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں سے ای وی ایم مشینوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔ او رپی سی آر وگاڑیاں موقع پر تعینات کردی گئی ہیں