ای ڈی کے تین افسران کو خصوصی ڈائرکٹرس کی حیثیت سے ترقی

,

   

اسپیشل ڈائرکٹر(ایس ڈی) کا عہدہ ایجنسی کے سربراہ‘ ڈائرکٹر کے بعد دوسرے نمبر کا ہوتا ہے۔ مذکورہ ایجنسی کے پاس 9ایس ڈی جائیدادیں ہیں اور ان تقررات کے بعد اب ایک جائیداد خالی ہے


نئی دہلی۔ تین انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی)افسران کو اسپیشل ڈائرکٹرس کی حیثیت سے ترقی دی گئی ہے‘ چہارشنبہ کے روز جاری ایک سرکاری آرڈر میں اس بات کاانکشاف ہواہے۔

ایجنسی کے ویسٹرن علاقہ کے لئے خصوصی ڈائرکٹر کے طور پر 2004بیاچ کے ایک انڈین ریونیو سروسیس(ائی آر ایس) افیسر برائے کسٹمس اور بالراست ٹیکس کیڈر کا تقرر عمل میں لایاگیاہے‘

وہیں انڈین پولیس سروسیس (ائی پی ایس)2002بیاچ کی افیسر سونیانارنگ کو اسی عہدہ پرترقی دی گئی ہے اور انہیں اسپیشل ٹاسک فورس(ایس ٹی ایف) برائے ای ڈی سنٹرل ریجن مقرر کیاگیاہے‘ اور وہ تحقیقاتی یونٹ 1ہیڈکوارٹرس کی سربراہ برائے فیصلہ‘ نظام وتربیت وینگ ہوں گے۔اسپیشل ڈائرکٹر(ایس ڈی) کا عہدہ ایجنسی کے سربراہ‘ ڈائرکٹر کے بعد دوسرے نمبر کا ہوتا ہے۔

مذکورہ ایجنسی کے پاس 9ایس ڈی جائیدادیں ہیں اور ان تقررات کے بعد اب ایک جائیداد خالی ہے۔

تمام تین عہدیداران جنھیں ایس ڈی کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے وہ ای ڈی ایڈیشنل ڈائرکٹرس کے طور پر اب تک خدمات انجام دے رہے ہیں کمار ممبئی زونل افیسر 1کے سربراہ ہیں نارنگ دہلی زونل افیس1کے سربراہی کررہے ہیں اور شرما تحقیقاتی یونٹ1 ہیڈکوارٹرس کی سربراہی کررہے ہیں۔کمار ممبئی میں ایجنسی کے لئے بڑی مالی جرائم کی تحقیقات کی نگرانی کررہے ہیں جس میں مبینہ بینک لون دھوکہ دھڑی معاملات جیسے شراب کاروباری وجئے مالیا اور ہیروں کے تاجر نیراؤ مودی کے معاملات کی بھی جانچ شامل ہے۔

نارنگ منی لانڈرنگ معاملات کی پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف ائی) کے خلاف جانچ کی نگرانی کررہے ہیں جس پر حال ہی میں مرکزی حکومت نے امتنا ع عائد کیااور ان کی تحقیقات میں کئی ماؤسٹ کیڈرس بھی شامل ہیں۔

شرمادہلی میں نیشنل ہیرالڈ کیس کی جانچ کررہے ہیں جو کانگریس لیڈران سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے علاوہ پارٹی کے دیگر قائدین پر درج ہے۔

اس کے علاوہ ایجنسی نے ایک ایڈمنسٹرٹیو ارڈر بھی جاری کیاتاکہ ملک بھر میں مختلف الزامات اورمختلف علاقوں کی نگرانی کے لئے افسران کے تقریر پر مشتمل ہے۔

ای ڈی مرکزی وزرات فینانس کے تحت کام کرتا ہے اور پی ایل ایم اے کے فوجداری قوانین کے نفاذ کے لئے کام کرتا ہے جس میں معاشی بھگوڑے ایکٹ بھی شامل ہے جس کو نریندر مودی حکومت نے 2018میں لایاتھااور سیول سیکشنس برائے غیر ملکی زرمبادلہ انتظام ایکٹ بھی متعارف کروایاتھا۔