اے ائی ایم پی ایل بی نے گیان واپی مسجد کے ’وضوخانہ‘ کو مہر بند کرنے کی مذمت کی

,

   

گیان واپی مسجد واراناسی میں کاشی وشواناتھ مندر سے متصل ہے۔
لکھنو۔ مذکورہ کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ(اے ائی ایم پی ایل بی) نے واراناسی کی گیان واپی مسجد کے سروے اور وضو خانہ کو مہر بند کرنے پر تیکھا ردعمل پیش کیاہے۔ اس بورڈ نے سروے‘ اس کی رپورٹس اور وضو خانہ کو مہربند کرنے کے معاملے کومسلمانوں کے ساتھ شدید ناانصافی قراردیاہے۔

پیر کی شب جاری کردہ ایک بیان میں اے ائی ایم پی ایل بی نے کہاکہ گیان واپی مسجد کے متعلق موجودہ صورتحال مکمل طور سے مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول ہے اور گیان وپی ”ایک مسجد تھی اور آخرتک بھی وہ ایک مسجد ہی رہے گی“۔

بورڈ کے سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہاکہ ”گیان واپی ایک مسجد ہے اور ایک مسجد باقی رہے گی۔ اس کو مندرمیں تبدیل کرنے کی کوشش فرقہ پرستوں کی جانبسے نفرت کو پھیلانے کی ایک سازش سے زیادہ کچھ نہیں ہے“۔

تاہم گیان واپی مسجد کے انتظامات سنبھالنے والی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے ایک وکیل رائس احمد انصاری نے درخواست گذاروں کی جانب سے مسجد میں ”شیولنگ‘‘ پائے جانے کے دعوؤں کو ”گمراہ کن“ قراردیاہے۔

انصاری نے کہاکہ ”مسجد کے وضو حانہ کا ایک فاونڈین ہی وہاں پر ہے“۔ ایک ایسے وقت میں ان کا یہ بیان سامنے آیاہے جب اترپردیش کے واراناسی میں ایک عدالت نے جہا ں سے ”شیولنگ“ برآمد ہوا ہے اس جگہ کو مہر بند کردینے کے احکامات دئے اور ہندودرخواست گذاروں نے دعوی کیاہے کہ سروے میں ’شیولنگ‘ پایاگیاہے۔

عدالت نے یہ احکامات ایک وکیل کی جانب سے پیش کی گئی درخواست کی بنیاد پر کئے تھے جس میں کہاگیاتھا کہ کچھ ٹھوس شواہد برآمد ہوئے جس کی حفاظت ضروری ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت والی سپریم کورٹ کی بنچ منگل کے روز اس معاملے پر سنوائی کرے گی

۔گیان واپی مسجد کی ویڈیو گرافی اورسروے کے انعقاد کے لئے ہائی کورٹ کی جانب سے مقرر کمشنر کو دی گئی اجازت کے خلاف مسجد کمیٹی نے ایک اپیل دائر کی ہے۔گیان واپی مسجد واراناسی میں کاشی وشواناتھ مندر سے متصل ہے۔

فی الحال واراناسی کی عدالت نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو گیان واپی مسجد کے ڈھانچہ کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔پانچ دہلی نژاد عورتیں راکھی سنگھ‘ لکشمی دیوی‘ سیتا ساہو‘ اور دیگر نے 8اپریل 2021کے روز اپنی ایک درخواست کے ساتھ عدالت پہنچیں جہاں پر مسجد کی باہری دیوار کے ساتھ ہندو دیوی دیوتاؤں کی ہر روز پوجا کی اجازت مانگی تھی۔

اس کے علاوہ درخواست گذاروں نے ان مورتوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا نقصان پہچانے سے ان کے مخالفین کو بھی روکنے کی مانگ کی ہے۔ہندو فریق کی جانب سے ایک وکیل مدن موہن یادو نے دعوی کیاہے کہ مذکورہ نندی کی طرف شیو لنگ دکھ رہا ہے اور 12فیڈ اونچا8فٹ چوڑا ہے۔