بائیڈن حملہ آورہتھیاروں پر امتناع کی بات دہرائی

,

   

ہفتہ کے اختتام پر کالرڈو اسپرنگ نائٹ کلب میں شوٹنگ کے ایک واقعہ میں ایک بندوق بردار جس کے ہاتھ میں اے آر 15رائفل تھا‘ پانچ لوگوں کی جان لے لی اور 19دیگر کوزخمی کیاتھا۔


واشنگٹن۔امریکی صدر جو بائیڈن نے حملہ آورہتھیار پر امتناع کی بات دہرائی ہے۔میساچوسٹس کے نان ٹوکیٹ میں فائیرفائٹرس کے دورے کے دوران بائیڈن نے رپورٹرس کوبتایاکہ”میں حملہ آور ہتھیاروں سے چھٹکارے کی کوشش کو یقینی بنانے کاکام کررہاہوں“۔

ایک ایسے وقت میں ان کا یہ بیان سامنے آیاہے جو زنہو نیوز ایجنسی کے بموجب محض چند دنوں میں ہی ایک جوڑا اعلی سطحی بڑے پیمانے کے شوٹنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

ہفتہ کے اختتام پر کالرڈو اسپرنگ نائٹ کلب میں شوٹنگ کے ایک واقعہ میں ایک بندوق بردار جس کے ہاتھ میں اے آر 15رائفل تھا‘ پانچ لوگوں کی جان لے لی اور 19دیگر کوزخمی کیاتھا۔

صدر نے کہاکہ ”میں یہ شوٹنگ سے پریشان اور تھک گیاہوں۔ ہمیں زیادہ سخت بندوق کے قوانین لانا چاہئے“۔ تاہم حملہ آور ہتھیاروں پر امتناع کا موقع امریکی کانگریس سے گذر نے والا مرحلہ ہے مگر مجموعی طور پر مستقبل میں یہ ناممکن تصور کیاجاتا ہے۔

اگلی معیاد میں ریپلکن کا ایوان نمائندگان پر قبضہ ہوگا اور یہ بندوق حقوق کو ختم کرنے کے قوانین کی مخالفت کرسکتے ہیں۔

گن وائلنس آرکائیو کے بموجب امریکہ اس ایک سال میں 600سے زائد بڑی پیمانے کی فائرینگ کے واقعات سے متاثر ہوا ہے۔

پچھلے سال بڑے پیمانے پر فائیرنگ کے 690واقعات رونما ہوئے تھے‘ سال2020میں پیش ائے 610سے یہ زیادہ تھے جبکہ2019میں اس طرح کے واقعات کی تعداد417تھی۔