برہنہ پریڈ کرائی گئی خاتون کی ماں نے کہا’میرے بیٹے او رشوہر کی نعشیں دیکھنے میں میری مدد کریں‘۔

,

   

منی پور کی آبادی میں میتی کا تناسب 53فیصد ہے اور زیادہ تر امپال وادی میں رہتے ہیں وہیں قبائل جو ناگاس اورکوکیوں پرمشتمل ہیں 40فیصد ہیں جو اکثر پہاڑی اضلاعوں میں مقیم ہیں۔


امپال۔ مبنی پور میں 4مئی کو برہنہ پریڈ کرائی گئی دو عورتوں میں سے ایک کی ماں نے اپوزیشن کے انڈیااتحاد کے اراکین پارلیمنٹ پرزوردیاکہ وہ اس کے شوہر او ربیٹے کی نعشیں دیکھنے میں ان میں مدد کریں‘ جنھیں اسی دن ہلاک کردیاگیاتھا۔

اپوزیشن بلاک کے 21اراکین پارلیمنٹ کا ایک وفد مذکورہ ریاست کے دوروزہ دورے پر ہے اور تشدد سے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کررہا ہے۔جب ٹی ایم سی ایم پی سشمتا دیو اور ڈی ایم کے ایم پی کانی موزی نے متاثرین میں سے ایک کی ماں سے ملاقات کی تو انہوں نے ان پر زوردیاکہ کم ازکم ان کے بیٹے اورشوہر کی نعشیں انہیں دیکھنے میں مدد کریں۔

انہوں نے یہ دو لیڈران کویہ بھی بتایاکہ صورتحال ایسی ہے کہ دو متحارب برداریوں کوکیوں اورمیتی اب ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔

دیو نے پی ٹی ائی ویڈیوکو بتایاکہ ”ان کی بیٹی کی عصمت لوٹی گئی اور ان کے شوہر او ربیٹے کو منی پور پولیس کی موجودگی میں ہجوم نے قتل کردیا مگر آج تک ایک بھی پولیس جوان کوبرطرف نہیں کیاگیاہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”انہیں ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ وہ کہہ رہے تھے کہ 1000لوگوں کا ہجوم تھا اورانہوں نے ایک خاص مطالبہ کیا ہے‘جس کو گورنر کے سامنے اٹھائیں گے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ لڑکی نے مبینہ کہا کہ پولیس کے سامنے اس کی عصمت لوٹی گئی مگر کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔دیو نے دعوی کیاہے کہ مذکورہ لڑکی اب پولیس سے خوفزدہ ہے ”اگر کوئی متاثرہ کو پولیس پر بھروسہ باقی نہیں ہے تو پھر یہ ائینی بحران ہے“۔

کانی موزی نے کہاکہ متاثرہ کے والد نے فوج میں خدمات انجام دئے اور ملک کی حفاظت کی‘مگر اپنی فیملی کو بچا نہیں سکا۔انہوں نے کہاکہ ”یہ دیکھ کر کافی دکھ ہوا ہے کہ اس کی بیٹی کی عصمت لوٹی لی گئی۔

ایک ہی دن میں اس کے شوہر او ربیٹے کو قتل کردیاگیااور ان کے لئے کوئی انصاف نہیں ہے“۔منی پور میں پیش ائے 4مئی کے واقعہ کے وائر ل ویڈیو نے قومی توجہہ مبذول کرائی‘ جہاں تقریبا3ماہ قبل تشدد پھوٹ پڑا تھاجس کے بعد سے اب تک 160سے زائد لو گ ہلاک اورسینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

میتی کمیونٹی کو درجہ فہرست قبائیل(ایس ٹی) کا موقف فراہم کرنے کی مانگ کے خلاف پہاڑی اضلاعوں میں 3مئی کے روز نکالی گئی ”قبائل اظہار یگانگت مارچ“ کے فوری بعد تشددپھوٹ پڑا تھا۔

منی پور کی آبادی میں میتی کا تناسب 53فیصد ہے اور زیادہ تر امپال وادی میں رہتے ہیں وہیں قبائل جو ناگاس اورکوکیوں پرمشتمل ہیں 40فیصد ہیں جو اکثر پہاڑی اضلاعوں میں مقیم ہیں۔