بھارت جوڑو یاترا کے 1000کیلومیٹرمکمل‘ راہول کا بی جے پی او رآر ایس ایس پر حملہ

,

   

فی الحال مذکورہ یاترا کرناٹک کے ضلع بیلاری سے گذر رہی ہے۔


بنگلورو۔ کانگریس پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا جس کی قیادت پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کررہے ہیں ہفتہ کے روز اپنے 1000کیلومیٹر پورے کرلئے ہیں۔

ہفتہ کیر وز کرناٹک کے ضلع بیلاری سے یاترا کا گذر ا ہوا وہاں پر ایک کنونشن میں گاندھی نے ریاست کی برسراقتدار بی جے پی حکومت کو نشانہ بنانے کے اپنے سلسلے کو جاری رکھا ہے۔

مذکورہ کانگریس لیڈر نے کہاکہ ”اس (ان کی سونچ) کی وجہہ سے ملک تقسیم ہورہا ہے۔ یہ ہندوستان پر ایک حملہ ہے۔ یہ حب الوطنی نہیں ہے‘ یہ مخالف قومیت ہے“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”بھارت جوڑو یاترا کے ذریعہ ہم کنیا کماری سے کشمیر تک جارہے ہیں۔

او ریہ سفر 3500کیلومیٹر کاہے۔ اس کی شروعات کنیاکمار ی سے ہوئی اور ہم کرناٹک پہنچے ہیں۔ اس کی شروعات میں ہم نے سونچا تھا کہ 3500کیلومیٹر کی مسافت بڑا مشکل کام ہے۔

مگر بعد میں یہ بہت آسام کام ہوگیاہے“۔انہوں نے کہاکہ ”جب کبھی ہم تھک ہار کر بیٹھ جاتے ہیں‘ بعض اہم طاقتیں ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ہمارے مارچ کو آگے بڑھاتے ہیں۔

معصوم بچوں‘ جسمانی معذروین اور معمر‘ غریبوں کے الفاظ ہمیں تقویت پہنچاتے ہیں۔ اس پدیاترا کو شروع ہوئے ایک ماہ گذر گیاہے مختلف مذہب‘ پس منظر سے وایستہ لوگ ایک ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”اتحاد کی یہ سونچ جو بسوانا‘ امبیڈکر اور نارائن گارو کی تجویز تھی وہ اس پدیاترا میں پایاجاتا ہے۔ کننڈیوں کے خون میں یہ فطری ہے‘ اسکو کھینچا نہیں جاسکتا ہے“۔

بسوراج بومائی کی زیرقیادت کرناٹک حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے انہوں نے سوال کیاکہ ”کیوں کرناٹک میں 2.5لاکھ جائیدادیں مخلوعہ ہیں“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اگر نوجوان پولیس میں بھرتی چاہتے ہیں تو انہیں 80لاکھ کیوں دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ریاست میں برسراقتدار بی جے پی حکومت دلتوں اور پسماندہ طبقات کے خلاف ہے۔

دلتوں پر مظالم میں 50فیصد کااضافہ ہوا ہے۔ اس طبقے کی ترقی کے لئے جو8000کروڑ کا فنڈہ ہے اس کا کہیں اور استعمال کیاجارہا ہے“۔

راہول گاندھی نے کہاکہ ا ن کی فیملی کا بیلاری سے خصوصی تعلق ہے اور ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو اس علاقے کے لئے لوگوں کے لئے ہر ممکن کام کریں گے۔