بھیوانی ہلاکتیں۔ اویسی نے راجستھان میں کانگریس حکومت‘ بی جے پی کوبنایا نشانہ

,

   

اویسی کا یہ بھی الزام لگایاکہ اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں کیونکہ ”بی جے پی ایسی تنظیموں کی پشت پناہی کررہی ہے جس کے سبب پولیس ان کے خلاف فوری کاروائی نہیں کررہی ہے“۔


جئے پور۔ اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روز الزام لگایاکہ بھرت پور معاملے میں دو لوگوں کے گھر والوں کی جانب سے درج کی گئی شکایت میں راجستھان حکومت کی ”تاخیر“ ملزمین کو ریاست سے فرار ہونے میں مدد گار ثابت ہوئی ہے۔

مبینہ گاؤ رکشکوں کی جانب سے راجستھان کے بھارت پور ضلع سے دو لوگوں کے اغوا کئے جانے کے بعد جنید(35) اور نصیر(25) کی جلی ہوئی نعشیں ایک کار میں ہریانہ سے دستیاب ہوئی ہیں۔اویسی کا یہ بھی الزام لگایاکہ اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں کیونکہ ”بی جے پی ایسی تنظیموں کی پشت پناہی کررہی ہے جس کے سبب پولیس ان کے خلاف فوری کاروائی نہیں کررہی ہے“۔

گوپال گڑھ پولیس اسٹیشن میں متوفیوں کے گھر والوں کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت میں موجود پانچ ناموں سے ایک کو جمعہ کے روز راجستھان پولیس نے گرفتار کیاہے۔

اویسی جو راجستھان میں دوروزہ دورے پر ہیں الور ضلع میں رپورٹرس کو بتایاکہ”راجستھان حکومت جنید اورنصیر سے متعلق گمشدگی کی شکایت پر فوری حرکت میں آتی‘ تو وہ(اغوا کرنے والے) راجستھان سرحد پار کرکے نہیں جاسکتے تھے“۔

انہوں نے کہاکہ یہ درد ناک واقعہ ہے۔اویسی نے کہاکہ”اگر بی جے پی ایسے شر پسندوں کو پناہ دیتے رہے گی تو ملک کے لئے یہ ٹھیک نہیں ہے“۔۔انہوں نے الزام لگایاکہ ”اس طرح کا واقعات رونما ہورہے ہیں کیونکہ بی جے پی ایسی تنظیموں کی مدد کررہی ہے‘ انہیں استحکام اور پناہ دے رہی ہے جس کے سبب پولیس اورایڈمنسٹریشن کاروائی نہیں کررہی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ یہ مسلمانوں کو معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ان تمام لوگوں کا معاملہ ہے جو قانون کی بالادستی اور ائین پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں ہے ورنہ پولیس کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے“۔

ایک پولیس افیسر نے کہاکہ جنید کا میویشیوں کی تسکری کا مجرمانہ ریکارڈ ہے اور اس کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں پانچ مقدمات درج ہیں۔

دونوں جو آپس میں ایک دوسرے کے رشتے دارہیں کی تدفین حکومت کی جانب سے متاثر ہر خاندان کے لئے 20.5لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کے اعلان کے بعد جمعہ کے روز عمل میں ائی ہے۔

راجستھان کے وزیرتعلیم زاہدہ خان نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔ وشواہند و پریشد(وی ایچ پی) نے جمعہ کے روز معاملے کی سی بی ائی جانچ کی مانگ کی ہے اورالزام لگایاکہ بجرنگ دل کا نام غیر ضروری ”سیاسی جانبداری“ کے سبب گھیسٹا جارہا ہے۔

وی ایچ پی یوتھ وینگ بجرنگ دل ہے۔ متاثرین کے گھر والوں کی جانب سے ہلاکتوں میں بجرنگ دل کے رول کے الزامات پر راجستھان بی جے پی نے کہاکہ تحقیقات سے قبل کسی ایک تنظیم کو مور د الزام ٹہرانا حق بجانب نہیں ہے۔

ریاستی بی جے پی ترجمان رام لال شرمانے جمعہ کے روز رپورٹرس کو بتایاکہ”آیا ملزمین کا تعلق بجرنگ دل سے ہو یا وہ گاؤ رکشک ہوں‘ یہ تحقیقات کامعاملہ ہے۔ کسی بھی تنظیم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ درست نہیں ہے۔ بہتر یہ ہوگا کہ پولیس حقیقی خاطی کے خلاف کاروائی کرے“۔