بہار۔ بیف کے شبہ میں ایک او رمسلم شخص ہجومی تشدد کی نظر

,

   

اب تک تین لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے
ہندو ہجوم بے رحمی کے ساتھ پیٹائی کے سبب ایک مسلم 47سالہ شخص کی موت کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے کی جس پر اپنے بھتیجے کے ساتھ بیف لے کر جانے کا انہوں نے الزام عائد کیا تھا۔

بہار کے چھاپرا ضلع کے رسول پور میں 7مارچ کے روزیہ واقعہ پیش آیاتھا۔ایک پریس ریلیز میں پولیس نے کہاکہ تین لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے اور باقی ملزمین کی تلاش ہنوز جاری ہے۔

مکتوب میڈیا کے مطابق متوفی نصیب قریشی اور ان کا بھتیجا فیروز قریشی جس وقت گھر واپس لوٹ رہے تھے ان پر 10-15لوگوں نے حملہ کردیا۔ فیروز نے ان میں سے ایک کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ”ارے یا تو گائے والا ہے“۔

فیروز موقع سے بچ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیاکیونکہ وہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھا تھا۔ تاہم اس کے چچا نصیب برہم ہجوم کے شکنجے میں پھنس گئے اور تیز دھار اوزار سے ان پر حملہ کیاگیا۔

فیروز کا بیان ہے کہ ”دور سے میں نے ایک بڑے ہجوم کودیکھا۔ میں اپنے چچا کے متعلق کافی پریشان ہوگیا اور مدد کے لئے پولیس اسٹیشن دوڑا۔ تاہم مذکورہ عہدیداروں نے میرا مضحکہ کیا اور مجھے گھر جانے کو کہا“۔ بعدازاں اس کو پتہ چلا کہ اس کے چچا مر گئے ہیں۔

نصیب کی نعش دراودا اسپتال منتقل کی گئی‘ جس کو بعد میں سیوان صدر اسپتال منتقل کیاگیا۔ مکتوب میڈیا نے فیروز قریشی کے حوالے سے کہاکہ ”جب میں نے دوبارہ پوچھا‘ تو مجھے زبانی بدسلوکی کا نشانہ بنایاگیا‘ جس میں ایک دھمکی آمیز تبصرہ بھی شامل ہے کہ ’ان افراد نے تیرے کو نقصان نہیں پہنچایا تو نقصان کے مستحق ہے“۔

تین ملزمین سوشیل سنگھ‘ روی شاپ اور اوجوال شرما جو رسول پور میں جوگیا کے ساکنان ہیں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔ پولیس نے ان پر دفعہ 302(قتل کی سزا)379(چوری کرنے کی سزا)34ائی پی سی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیاہے۔