بہار چیف منسٹر کی حیثیت سے نتیش کمار کا استعفیٰ‘ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو کیا ختم

,

   

کمار 4بجے کے قریب راج بھون پہنچے او رگورنر پاگھو چوہان سے ملاقات کی اورریاست کے چیف منسٹر کی حیثیت سے دستبرداری کے متعلق اپنے فیصلے سے واقف کروایا۔


پٹنہ۔ بہار چیف منسٹر نتیش کمار نے منگل کے روز استعفیٰ دے کر بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے ساتھ اتحاد کو ختم کیا۔ قبل ازیں دن میں کمار نے جے ڈی (یو) قائدین سے ملاقات کی تاکہ اپنے مستقبل کے سیاسی اقدام پر تبادلہ خیال کیاجاسکے۔

انہو ں نے پھر گورنر پھاگو چوہان سے وقت طلب کیا۔کمار 4بجے کے قریب راج بھون پہنچے او رگورنر پاگھو چوہان سے ملاقات کی اورریاست کے چیف منسٹر کی حیثیت سے دستبرداری کے متعلق اپنے فیصلے سے واقف کروایا۔

اس سے قبل جے ڈی (یو) کی آج میٹنگ میں پارٹی کے تمام اراکین اسمبلی اور پارلیمنٹ نے چیف منسٹر کمار کے فیصلے کی حمایت کی اور کہاکہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے اس با ت کا بھی یقین دلایاکہ وہ کمار کی حمایت ان کے فیصلوں میں بھی جاری رکھیں گے۔ چیف منسٹر کی رہاش کے باہر پولیس اہلکاروں کی دستوں کی شکل میں تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔

ذرائع کے بموجب کئی جے ڈی (یو) قانونی سازوں نے چیف منسٹر کما کو آج کے اجلاس میں بتایا کہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد نے 2020کے بعد انہیں کافی کمزور کردیاہے۔

چراغ پاسوان کا نام لئے بغیر‘ قانون سازوں نے 2020کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے دوران لوک جن شکتی پارٹی(ایل جے پی)کے سابق سربراہ کے اقدامات کو یادکرتے ہوئے سی ایم کو خبردار کیاکہ اگرہ چوکنا نہیں رہے تو یہ پارٹی کے لئے بہتر نہیں ہوگا۔

پسوان نے 2020کے انتخابات میں جے ڈی(یو) کی لڑی گئی تم سیٹو ں پر باغی بے جی پی امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا‘ بعض لوگوں کاالزام تھاکہ ریاست کے برسراقتدار پر اتحاد میں بی جے پی کی جانب سے اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کی سازش کا حصہ تھا۔

درایں اثناء آر جے ڈی کی قیادت والے اپوزیشن کے عظیم اتحاد کا بھی ایک اجلاس سابق چیف منسٹر رابڑی دیوی کے گھر پر سی پی ائی ایم ایل او رکانگریس کے قائدین کی شراکت داری کے ساتھ منعقد ہوئی‘ جو ریاست میں ’عظیم اتحاد‘ برائے اپوزیشن کا حصہ ہے۔

ذرائع کے بموجب اجلاس کے بعد راشٹرایہ جنتا دل اراکین اسمبلی‘ اراکین قانون ساز کونسل‘ راجیہ سبھا ایم پی‘ پارٹی کے تسلیم شدہ قائدین تیجسوی یادو نے ایک فیصلہ لیا ہے اور ان کے ساتھ اپنی حمایت پر زوردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کانگریس اور لفٹ پارٹیوں کے اراکین اسمبلی نے بھی یادو کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کیاہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اس ساری پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں مگر ہر کام تیجسوی یاد انجام دے رہے ہیں۔

درایں اثناء لالو پرساد یادوکی بیٹی روہنی اچاریہ نے ٹوئٹر پر ریاست کے بدلتے سیاسی حالات پرمشتمل ٹوئٹ کیا۔ مذکورہ ریاست میں آر جے ڈی کی قیادت والی اپوزیشن کاکہنا ہے کہ بی جے پی کے بغیر بہار میں کسی بھی از سر نو اتحاد کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔

آر جے ڈی کی جانب سے طلب کی گئی آج کی میٹنگ کے پیش نظر کانگریس رکن اسمبلی اجیت شرما نے کہاکہ ”اگر نتیش کمار آتے ہیں تو ہم ان کا خیر مقدم کریں گے۔ اگر وہ ائیں گے تو ہم ان کی حمایت کریں گے۔ عظیم اتحاد کی میٹنگ ہونے والی ہے۔

ہم نتیش کما ر کو بحیثیت چیف منسٹر تسلیم کرنے کا فیصلہ لیں گے مگراس بات کوہم قطعی طور پر اجلاس کے بعد کہہ سکتے ہیں“۔بہار بی جے پی لیڈران نے بھی منگل کے روز پٹنہ میں ڈپٹی چیف منسٹر پر تار کشور پرسادکی رہائش گاہ پر ملاقات کی ہے۔