بہار کے اراریامیں چوری کے شبہ میں ایک مسلم نوجوان کی ہجومی تشدد میں موت

,

   

اس وقت یہ واقعہ پیش آیاجب گاؤں والوں کے ایک گروپ نے اسماعیل خان نامی متوفی کو پکڑا کر اس پر چوری کا الزام لگایا۔ اسماعیل کوانہوں نے ایک کھنبہ کو باندھ دیا اور جان جانے تک اس کی پیٹائی کی۔


پٹنہ۔ پیر کی صبح بہار کے اراریا ضلع میں گاؤں والوں نے ایک نوجوان کی بے رحمی کے ساتھ جان جانے تک پیٹائی کی ہے۔ مبینہ حملہ آوروں میں سے دو کو پولیس نے گرفتارکرلیاہے۔

متوفی نوجوان کے والد نے اس بے رحمانہ اقدام پر 18لوگوں کے خلاف الزامات لگائے ہیں۔اس وقت یہ واقعہ پیش آیاجب جوکی ہاٹ پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے چاکائی گاؤں والوں کے ایک گروپ نے اسماعیل خان نامی متوفی کو پکڑا کر اس پر چوری کا الزام لگایا۔

اسماعیل کوانہوں نے ایک کھنبہ کو باندھ دیا اور جان جانے تک اس کی پیٹائی کی‘ مذکورہ گاؤں ٹاپرا گاؤں کے پڑوس میں ہے۔اسماعیل کے والد شعیب خان کا دعوی ہے کہ ان کا بیٹا چاکائی گاؤں کو دودھ لانے کے لئے گیاتھا۔خان نے کہاکہ ”دامودر یادو نامی شخص کے ساتھ ہمارا گلی کا ایک تنازعہ چل رہا ہے۔

اس نے میرے بیٹے کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے۔ گلی کے تنازعہ کابدلا لینے کے لئے اس نے منظم سازش کے تحت میرے بیٹے کا قتل کیاہے“۔ اراریا صدر کے ڈی سی پی پوشکر کمار نے کہاکہ ”تمام زاویوں سے ہم کیس کی جانچ کررہے ہیں۔ متوفی کو مذکورہ گاؤں میں برہم ہجوم نے جان سے ماردیاہے“۔

ڈی سی پی نے کہاکہ ”اسماعیل کی مجرمانہ پس منظر ہے اور اس نے ماضی میں جیل بھی کاٹی ہے۔ پیرکے روز دامود یادو کے گھر سے چوری کی کوشش کے بعد فرار ہوگیاتھا۔ مقامی گاؤں نے اس کو دیکھا اور اس کو پکڑلیا“۔