تاملناڈو۔ بیف کا سوپ پینے او رفوٹو فیس بک پر پوسٹ کرنے والے نوجوان پر چاقو سے حملہ

,

   

ناگا پٹنم۔بیف کا سوپ استعمال کرنے کے بعد اس کے ذائقہ کی تعریف پر مشتمل تصویر فیس بک پر پوسٹ کرنے والے ایک 24سالہ نوجوان پر قاتلانہ حملے کے الزام میں جمعہ کے روز کیزہویلور پولیس ناگاپٹنم ضلع میں چار لوگوں کو پوراوچیری سے گرفتار کرلیاہے۔

گرفتار شدگان کی شناخت سیوان نارتھ اسٹریٹ کے 28سالہ این دنیش کمار‘ چیتی اسٹریٹ کے 28سالہ آر اگاتھیان‘ مین روڈ سے 27سالہ ایک گنیش کمار‘ اور پوروچیری کی مدالایا اسٹریٹ سے 28سالہ ایم موہن کمار کے طو رپر کی گئی ہے جنھیں اسی گاؤں کے ساکن 24سالہ محمد فیضان پر حملہ کے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے۔

یہ تمام واقعہ اس وقت شروع ہوا جب فیضان نے 9جولائی کے روز ایک تصویر پوسٹ کی جس میں وہ بیف سوپ کا مزے لیتے ہوئے اس کو اپنے کیپشن میں لذید بتایا تھا۔

پوسٹ سے برہم چار لوگوں نے جمعرات کی رات کو فیضان کے گھر کے قریب گھیرلیااور اس کے ہاتھ پر چاقو سے حملہ کیا‘ اس کے علاوہ مارپیٹ بھی کی تھی۔

فیضان جس کا اس واقعہ میں سیدھا ہاتھ زخمی ہوگیا ہے کہ کو ناگاپٹنم کے سرکاری اسپتال میں علاج کے لئے داخل کیاگیا ہے۔

ملازمت کی تلاش کررہا ہے کہ ایک ڈپلوما ہولڈر فیضان نے جمعرات کی رات کو متعلقہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ناگاپٹنم ضلع کے سپریڈنٹ آف پولیس ٹی کے راجا شیکھرن نے معاملہ کی جانچ کے ایک ٹیم کو احکاما ت دئے ہیں۔

معاملے کی جانچ کے بعد پولیس نے چار لوگوں کے خلاف اقدام قتل‘ جان بوجھ کر خطرناک ہتھیاروں سے نقصان پہنچانا‘ بے ہودہ الفاظ کا استعمال کرنا جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرلیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ چار ملزمین کا ہندو تنظیم سے تعلق ہے حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی تنظیم سے تعلق کے متعلق ان کے پاس جانکاری نہیں ہے۔

دس سے زائد لوگ اس حملے میں ملوث ہیں مگر اب تک چار لوگوں کی ہی گرفتاری عمل میں ائی ہے۔ ٹوئٹر پر تین ہیش ٹیگ کے ساتھ وائرل ہونے والا ٹوئٹ کشیدگی کا سبب بنا ہ