تنازعات سے گھیرے ماحول میں بھی خواتین خوش ہیں‘ آر ایس ایس سے ملحقہ این جی او کا سروے

,

   

مذکورہ سروے میں دعوی کیاگیا ہے کہ شادی کے بغیر ساتھ رہنے والے جوڑے کے مقابلے شادی شدہ خواتین میں خوشی اور مسرت زیادہ ہوتی ہے۔

نئی دہلی۔آر ایس ایس سے وابستہ این جی او نے اپنے دعوؤں میں یہ کہا ہے کہ قومی سطح کے ایک سروے میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ تنازعات سے گھیرے ماحول میں بھی ہندوستانی خواتین کی خوشی اور مسرت کی سطح اونچائی پر رہتی ہے۔

اس کے علاوہ خوشی او رمسرت کا انحصار خواتین کی عمر‘ تعلیم اور ازدواجی موقف پر بھی ہوتا ہے‘ مگر اس کا آمدنی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

منگل کے روز آر ایس ایس چیف موہن بھگوات اس سروے کی رسم اجرائی انجام دیں گے جس کو عنوان دیاگیا ہے کہ”ہندوستانی خواتین کا موقف‘جس کو پورا کیاہے پونا نژاد درشٹی
استری ادھیان پرابھودھان کیندر جو صحت‘ تعلیم اور عورتوں کی ملازمت کی بنیاد پر کیاگیاہے۔

این جی او کی قومی سکریٹری انجلی دیش پانڈے نے کہاکہ مذکورہ سروے ڈسمبر2017اورڈسمبر2018کے درمیان میں ملک کی 29ریاستوں اور 465اضلاعوں میں 43255پر کیاگیاہے۔ اسی کے ساتھ پانچ ریاستوں اور282اضلاعوں میں 7657لڑکیوں میں بھی یہ سروے کیاگیاہے۔

مذکورہ سروے میں دعوی کیاگیا ہے کہ شادی کے بغیر ساتھ رہنے والے جوڑے کے مقابلے شادی شدہ خواتین میں خوشی اور مسرت زیادہ ہوتی ہے۔مذکورہ سروے کا کہنا ہے کہ ”ایسا اس وجہہ سے ہوسکتا ہے کہ شادی استحکام اور تعاون میں اضافہ کرتا ہے جو انفرادی طور پر رہنے والوں سے کہیں بہتر ہے“۔

اتفاق کی بات ہے کہ آر ایس ایس مشترکہ خاندان کی حمایتی ہے اور وہ شادی کے بغیر ساتھ رہنے والے رشتو ں کو”مغربی تہذیب“ کا حصہ قراردیتے ہیں اور ہندوستانی معاشرے پر اس کی اجارہ داری کا الزام عائد کرتے ہیں۔

تاہم این جی او کی قومی صدر منیش کوٹیکار نے کہاکہ سروے میں شادی شدہ او رغیر شدہ کے درمیان موازنہ نہیں کیاگیاہے۔