تین طلاق بل پر تازہ طریقے سے کابینہ میں آج ہلچل کا امکان

,

   

راجیہ سبھا میں بل کی عدم منظوری کے بعد اسی طرح کے بل کو تبدیل کرتے ہوئے سابق حکومت نے فبروری میں ایک آرڈیننس کو منظوری دی تھی

نئی دہلی۔چہارشنبہ کے روز منعقد ہونے والے پہلے کابینہ اجلاس میں پہلے فیصلے توقع ہے کہ بیک وقت تین طلاق بل کو جرم قراردئے جانے والے بل کے متعلق فیصلہ ہوگا۔راجیہ سبھا میں بل کی عدم منظوری کے بعد اسی طرح کے بل کو تبدیل کرتے ہوئے سابق حکومت نے فبروری میں ایک آرڈیننس کو منظوری دی تھی۔

معاملے کی جانکاری رکھنے والے ایک ذرائع کے مطابق ممکن ہے کہ مرکزی کابینہ میں طلاق بدعت پر بحث ہوسکتی ہے‘ جو ہوسکتا ہے کہ حکومت کو اپنی منظوری دیدی تاکہ وہ مجوزہ پارلیمنٹ اجلاس جس کی شروعات17جون سے ہونے والے کے سیشن میں اس کو بل بناکر پیش کرسکے۔

سابق کی مودی حکومت نے تین طلاق کا استعمال کرنے والو ں کو تین سال کی سزاء کا حقدار بنانے کے لئے تین آرڈیننس لاچکی ہے۔

سال2018کے پہلے مانسون سیشن کے بعد پہلا آرڈیننس پیش کیاگیاتھا‘ جبکہ دوسرا آرڈیننس اسی سال سرمائی سیشن کے بعد جاری کیاگیا‘جبکہ تیسرے آرڈیننس پچھلی کابینہ کے آخری اجلاس کے دوران 19فبروری میں جاری کیاگیاتھا‘ جو عام انتخابات کے آغاز سے دوہفتو ں قبل کیاگیا کام ہے۔

مذکورہ مسلم ویمن(پروٹکشن آف رائٹس ان میریج بل) پر چار گھنٹوں کی بحث کے بعد 16ویں لوک سبھا کے دوران ڈسمبر میں منظوری دی گئی تھی۔ اپوزیشن نے عمل کو مجرمانہ قانون کے دائرے میں لانے کی مخالفت کی تھی۔

حکومت کی راجیہ سبھا میں اکثریت نہیں ہونی کی وجہہ سے وہ ایوان میں بل کو منظور کرانے سے قاصر رہی‘ او راپوزیشن نے رافائیل معاہدے پر ایوان کی کار وائی چلنے نہیں دیاتھا۔

معیاد کی تکمیل کے بعد جب لوک سبھا کو ختم کردیاگیاتھا تب مذکورہ بل بھی منسوخ ہوگیا۔

اگلے ہفتہ سے شروع ہونے والے 17ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس میں نیا تین طلاق بل ممکن ہے کہ مذکورہ حکومت کاپہلا بل ہوگا جس ایوان میں پیش کیاجائے گا۔

روی شنکر پرسا د جنھوں نے 3جون کے روز مرکزی وزرات برائے لاء اینڈ جسٹس کاجائزہ لیا ہے‘ جوپچھلی حکومت میں بھی وزیر قانون تھے‘ نے حکومت زوردیاکہ حکومت دوبارہ بل لائے گی۔

انہوں نے تین طلاق کا مسئلہ ”ہماری منشور کا حصہ تھا“۔پارلیمنٹ کے نئے سیشن کا آغاز17جون سے ہوگا۔

پہلے دو دنوں میں نئے اراکین کو حلف دلانے کے بعد صدر جمہوریہ دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ مرکزی بجٹ5جولائی کے روز پیش کیاجائے گااور اجلاس کا اختتام 26جولائی کوعمل میں ائے گا۔