جنسی ہراسانی کے معاملے میں این سی ڈبلیو کی سنوائی میں مہیش بھٹ کی پیشی

,

   

فلم میکر مہیش بھٹ ان لائن سنوائی میں پیش ہوئے۔

اس معاملے میں مکمل تعاون کریں گے۔
نئی دہلی۔کئی عورت کے ساتھ ماڈلنگ کے مواقع فراہم کرنے کے نام پر مبینہ بلیک میل کرنا اور جنسی استحصال کرنے کے معاملے ائی ایم جی وینٹیورس نامی کمپنی اور اس کے ساتھ جڑے شخص کے کیس میں

ڈائرکٹر مہیش بھٹ‘ بالی ووڈ اداکار سونو سود اور دیگر عینی شاہدین کے قومی کمیشن برائے خواتین(این سی ڈبلیو) نے منگل کے روز بیانات قلمبند کئے ہیں۔

مذکورہ کمیشن برائے خواتین
تاہم اس کمیشن نے اروشی راتولا اور مونی رائے کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔

مذکورہ کمیشن نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ”ہماری جانب سے کئی مرتبہ کی یادہانی کے باوجود مونی رائے اور اروشی راتولا مقررہ سنوائی میں حاضر نہیں ہوئے ہیں“۔

مذکورہ کمیشن نے مہیش بھٹ‘ سونو سود‘ اروشی راتولا‘ مونی رائے‘ ران جیو سنگھ‘ پرنس نارولا‘ اور ایشا گپتا کو پیپلز اگینسٹ ریپس ان انڈیا(پی اے آر ائی) کی بانی یوگیتا بھایانہ کی دائر کردہ شکایت کو سنجیدگی سے دیکھنے کے بعد سمن کیاتھا

ان لائن سنوائی میں مہیش بھٹ ہوئے پیش
فلم میکر مہیش بھٹ ان لائن سنوائی میں پیش ہوئی ہیں۔فلم میکر مہیش بھٹ ان لائن سنوائی میں پیش ہوئے۔ اس معاملے میں مکمل تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ ”تین بیٹیوں کا باپ ہونے کے سبب مس یوگیا نے جو معاملے مذکورہ قومی کمیشن برائے خواتین کے ساتھ پیش ہے اس پر میری بڑی ذمہ داری ہے اور میں اس ضمن میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتاہوں“۔

اس کے علاوہ انہوں نے ائی ایم جی وینٹور اور سنی ورما سے اپنے کسی بھی وابستگی سے انکار کیا اور کہاکہ ”مذکورہ تقریب کے لئے نہ تو میں نے کوئی معاہد ہ تھا اور نہ ہی میرا کوئی مالی لین دین تھا۔ میرے رائے اور ذمہ داری حاصل کئے بغیر سوشیل میڈیاسے میرا نام اٹھایاگیا اور اس تقریب سے مجھے جوڑنے کاکام کیاگیاہے۔

اس پر جب میں نے انہیں پکڑا تب انہوں نے مجھ سے معافی مانگی اور تقریب کے ساتھ میرے وابستگی سے متعلق میری تمام تصویروں ہٹائیں۔

میں تمام کو اس بات سے آگاہ کرنے کے لئے یہ بیان جاری کررہاہوں کہ ائی ایم جی وینٹور اور سنی ورما اور مسٹر اور مس گیلمر 2020سے میری کوئی وابستگی نہیں ہے

اور میرے نام کے ساتھ میری جوابدہی کاشراکت داروں اور دیگر کو دھوکہ دینے کے مقصد اور تقریب کے پرموشن کے لئے غلط استعمال نہیں کیاجانا چاہئے“

مذکورہ این سی ڈبلیو نے ان لائن سنوائی کے دوران شواہد کے بیانات قلمبند کئے اور اس کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر حقائق پیش کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

شکایت کے مطابق ائی ایم جی وینٹورس کے پرموٹر سنی ورما ماڈلنگ کے موقع فراہم کرنے کاجھانسہ دیکر کئی عورتوں کو بلیک میل اور ان کا جنسی استحصال کیاہے۔

شکایت کردہ اس بات کا بھی الزام لگایاہے کہ اس کو حقیقت ثابت کرنے کے لئے اس کی کمپنی نے 2950روپئے داخلہ کے لئے فیس بھی مقرر کی تھی۔

ایک مرتبہ لڑکیوں درخواست دیتی ہیں تو لڑکیوں کو سنی ورما مبینہ طور پر مقابلے میں ریکنگ میں بہتری لانے کے لئے برہنہ تصویریں پیش کرنے کا مشورہ دیتا تھا۔

مذکورہ شکایت کردہ نے مزید دعوی کیاہے کہ سنی کا جھانسہ میں آکر کوئی لڑکی اس کے ساتھ ایک مرتبہ جنسی تعلقات بنالیتی تو اس کے

بعد وہ انہیں ہمیشہ اپنی جنسی بھوک مٹانے کے لئے استعمال کرنے کے مقصد سے بلیک میل کرتا اور ملک بھر سے کئی لڑکیاں جھانسی میں آکر سنی اور اس کے ساتھیوں کی حوس کاشکار بنی ہیں۔