جوشی مٹھ بحران۔ انہدامی کاروائی روک دی گئی‘ مقامی لوگ کم معاوضہ پر ناراض

,

   

مختلف اداروں اور عمارتوں کے جس میں 1425لوگ رہتے ہیں انتظامیہ نے جملہ 344کمرے لے لئے ہیں
جوشی مٹھ۔ جوشی مٹھ کی عمارتوں میں دراڑیں بڑھنے کے ساتھ انتظامیہ کو انہدامی کاروائی پر لوگوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

انتظامیہ اور مقامی لوگوں کے درمیان ہوئے ایک میٹنگ میں متاثرہ خاندانوں کو فی کس1.5لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کااعلان کیاگیا ہے جس کو مقامی لوگوں نے مسترد کردیاہے۔ منگل کے روزہوٹل ماؤنٹ ویو اور مالری کا انہدام مقرر تھا۔

ہوٹل ملاری ان کے مالک ٹی سنگھ رانا او ران کے گھر والے ہوٹل کے باہر بیٹھ کر معاوضہ کی رقم میں اضافہ کی مانگ کررہے ہیں۔ جیسے ہی مقامی لوگ موقع پر پہنچے‘ مذکورہ ہوٹل مالکان نے اس کاروائی کی مخالفت کی اور ان کی عمارتوں کی معاشی موزانہ کو پورا نہیں کرنے کا الزام لگایاہے۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں کوئی نوٹس نہیں دی گئی ہے۔ مظاہروں میں اضافہ کے پیش نظر مذکورہ انتظامیہ پیچھا ہٹ گیا او رچہارشنبہ کے روز مہم کوملتوی کردیاہے۔ آفات سماوی سکریٹری ڈاکٹر رنجیت سنہا نے کہاکہ کرینس کی ضرورت بڑی عمارتوں کومہندم کرنے کے لئے جس کا اس علاقے میں انتظام نہیں ہوا ہے۔

انہو ں نے جانکاری دی کہ دہرادون سے کرین روانہ کی گئی ہیں جو ایک دن بعد یہاں پر پہنچ جائیں گے۔سکریٹری برائے چیف منسٹر میناکشی سندرم نے کہاکہ مقرر دن پر انہدامی کا روائی شروع نہیں ہوسکی کیونکہ سی بی آر ائی ٹیم موقع پر نہیں پہنچ سکی۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر ایس ایس سندھو نے منگل کے روز ایک اجلاس میں ہدایت دی ہے کہ متاثرہ عمارتیں جو زندگیوں کے لئے خطرہ ہیں انہیں ترجیحی اساس پر منہدم کیاجانا چاہئے۔غیر محفوظ723قراردی گئی ہیں اور 86پر سرخ نشان لگایاگیاہے۔

مندروں کے اس شہرمیں 45کی غیرمحفوظ عمارتوں کی طور پر نشاندہی کے بعد غیرمحفوظ عمارتوں کی تعداد 723تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے 86عمارتوں کو مکمل طورسے غیرمحفوظ قراردیکر ان پر سرخ نشان لگایاگیاہے۔

مختلف اداروں اور عمارتوں کے جس میں 1425لوگ رہتے ہیں انتظامیہ نے جملہ 344کمرے لے لئے ہیں۔ علاقے میں سنٹرل ایجنسیوں کے علاوہ قومی جیو فزیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ‘ نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے صحت‘ مرکزی عمارت ریسرچ انسٹیٹیوٹ او رنیشنل انسٹیٹیوٹ برائے آفات سماوی انتظام علاقے میں خیمہ زن ہیں۔

بحران کے پیش نظر چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں عطیہ دی ہے‘ جس کو متاثرہ لوگوں کی مدد کے لئے استعمال کیاجائے گا۔