جے این یو غداری معاملہ۔ عدالت نے دہلی پولیس کو چارج شیٹ کنہیا کمار کے کو دینے کی ہدایت دی

,

   

کمار او ردیگر بشمول جے این یو سابق اسٹوڈنٹس عمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ پر مخالف ملک نعرے لگانے کا الزام عائد کیاگیاہے۔


نئی دہلی۔یہاں کی ایک عدالت نے پیر کے روز دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین(جے این یو ایس یو) کے سابق صدر کنہیا کمار اور2016ملک سے غداری کیس کے دیگر 9لوگوں کو چارچ شیٹ کے کاپیاں فراہم کریں۔

چیف میٹروپولٹین مجسٹریٹ (سی ایم ایم) پنکج شرما نے معاملے کو7اپریل تک ملتوی کردیا تاکہ اس کیس کے تمام دستاویزات کی جانچ کی جاسکے اور اس قبل کیس میں گرفتار نہیں کئے گئے 7ملزمین کو ضمانت دی گئی ہے۔

مذکورہ ساتھ ملزمین جس میں عاقب‘ مجیب‘ عمر گل‘ رائس رسول‘ بشارت علی‘خالد بشیر شامل ہیں جنھیں چارج شیٹ داخل کرنے سے قبل تک گرفتار نہیں کیاگیاتھا۔

انہوں نے ضمانت کی درخواستیں داخل کی تھی جس پر عدالت نے انہیں 25ہزار کے شخصی مچکلے اور اتنی رقم کی ضمانت پر بیل دیدی تھی۔ کمار‘ عمر خالد(جو پہلے سے دہلی فسادات کے معاملے میں قید میں ہیں)‘ انیر بان اور دیگر سات جو عدالت میں چارج شیٹ داخل کئے جانے کے بعد عدالت کی جانب سے جاری کردہ سمن پر پیروی کرتے ہوئے عدالت میں موجود تھے۔

کمار او ردیگر بشمول جے این یو سابق اسٹوڈنٹس عمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ پر مخالف ملک نعرے لگانے کا الزام عائد کیاگیاہے۔

اس کیس میں دیگر سات چارج شیٹ میں شامل کشمیری طلبہ عاقب حسین‘ مجیب حسین‘ منیب حسین‘ عمر گل‘ رائس رسول‘ بشیر بھٹ اور بشارت‘ ان میں سے بعض جے این یو‘ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی او رجامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم ہیں۔

مذکورہ ملزمین پر ائی پی سی کی دفعہ 124اے(سڈیشن) 323‘471‘143‘149‘147‘120بی کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ مہیش گیری اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کی شکایت کے پیش نظر 124اے اور120بی ائی پی سی کی دفعات کے تحت 11فبروری 2016کو وسنت گنج (نارتھ) پولیس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف ملک سے غداری کا ایک مقدمہ درج کیاگیاتھا