حضرت سید خواجہ شمس الدین غازیؒ عثمان آباد

   

آپ کا اسم گرامی حضرت خواجہ سید شاہ احمد حسینی خطاب شیرن ولی لقب حضرت خواجہ شمس الدین غازیؒ ہے۔ آپ کے والد حضرت سید شاہ عبدالرحمن حسینی ایک باوقار روشن ضمیر ولی تھے ۔ آپ کے والد حضرت گنج شکر کے خلفاء میں سے تھے اور آپ کی والدہ محترمہ سید رضیہ فاطمہ حضرت خواجہ سید شاہ احتشام باللہ حسینی کی صاحبزادی تھیں۔ آپ ؒ بغرض تبلیغ اسلام دیگر اولیاء کی طرح بصریٰ سے خراساں ، تاشقند ، سمرقند وغیرہ سے ہندوستان تشریف لائے، آپ کے والد بزرگوار نے آپ کو اپنی خاص نگرانی میں تعلیم و تربیت کا آغاز کیا اور آپ کے حافظہ کا یہ حال تھا کہ ایک ہی نظر میں مسائل کو سمجھ جاتے علم کی اصلیت کو اپنالیتے آپ نے گیارہ سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا، فنون سپہ گری پر عبور حاصل کیا ۔ آپ نے ۱۴سال کی عمر میں اپنے والد کے د ست مبارک پر بیعت حاصل کی اور آپ کے والد نے آپ کو حضرت بابا حمیدالدین ؒ سمرقندی کی خدمت میں پیش کیا۔ حضرت بابا حمیدالدین سمرقندیؒ نے آپ کو شمس الدین کا لقب عطا فرمایا ۔ اور پھر دربار حضرت محبوب الہیٰ روانہ ہوئے اور وہاں تجدید بیعت کے بعد آپ نے پانچ سال آستانہ عالیہ حضرت خواجہ محبوب الہٰی میں گذارا ۔ حضرت خواجہ محبوب الہٰی نے ۶۹۵ میں آپ کو خلیفہ مقرر کرکے خلافت سے سرفراز کیا اورعلاقہ دکن میں عثمان آباد جانے کا حکم فرمایا ۔ آپ اپنے اہل و عیال معہ اقرباو مریدین و معتقدین دہلی سے دکن کیلئے روانہ ہوئے اورحالیہ درگاہ شریف کے نوح میں معہ اہل و عیال اور اقرباء مریدین و معتقدین قیام فرمایا اور تبلیغ اسلام اور عبادت الہی میں نہ صرف مصروف رہے بلکہ خدمت خلق بھی کرتے رہے ۔ ۱۵ جمادی الآخر ۷۳۰؁ھ م ۱۳۳۰؁ ء خواجہ صاحب کے علالت کا سلسلہ شروع ہوا بالآخر ۱۶ رجب المرجب ۷۳۰؁ھ م ۱۳۳۰؁ ء میں بمقام عثمان آباد اپنے معشوق حقیقی سے جا ملے ۔