حیدرآباد میں طالبہ کو بالوں سے گھسیٹنے والی پولیس اہلکار ہوئی معطل

,

   

سائبر آباد پولیس کمشنر اویناش موہنتی نے راجندر نگر پولیس اسٹیشن میں خدمات انجام دینے والے کانسٹبل کو معطل کردیاہے۔


حیدرآباد۔ ایک خاتون پولیس جوان جس نے پچھلے ہفتہ حیدرآباد میں ایک احتجاج کے دوران ایک طالبہ کے بالوں کو پکڑ کر گھسیٹا تھا‘ معطل کردی گئی ہے۔

ایک روز قبل سائبر پولیس کمشنر اویناش موہنتی نے راجندر نگر پولیس اسٹیشن میں خدمات انجام دینے والی اس کانسٹبل کو معطل کرنے کا حکم دیاہے۔


تلنگانہ حکومت کواین ایچ آر سی کی نوٹس
قبل ازیں قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آرسی) نے بھی تلنگانہ حکومت کونوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ ریاستی حکومت سے حیدرآباد طالبہ کے بالوں کو پکڑ کر گھسیٹنے کے واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کی گئی کاروائی کے متعلق بھی جانکاری کا استفسار کیاہے۔


زراعی یونیورسٹی میں احتجاج کے دوران واقعہ پیش آیا
پچھلے ہفتہ پروفیسر جئے شنکر تلنگانہ اسٹیٹ زراعی یونیورسٹی‘ راجندر نگر حیدرآباد میں ہائی کورٹ کی تعمیر کے لئے یونیورسٹی کی اراضی کی ااجرائی کے خلاف احتجاج کے دوران مذکورہ واقعہ پیش آیاتھا۔

سوشیل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو میں اسکوٹی پر مذکورہ طالبہ کو تعقب کرتے ہوئے دو لیڈی کانسٹبل کو دیکھا یاگیا ہے‘ جس میں ایک پیچھے سوار نے لڑکی کے بال پکڑ لئے جس کی وجہہ سے وہ زمین پر گرگئی او ردرد سے رونے لگی۔

ویڈیو وائرل ہونا ناراضگی کا سبب بنا‘ بی آر ایس او ربی جے پی نے واقعہ کی مذمت کی اور واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی کی مانگ کی۔ بی آر ایس پارٹی کی رکن قانون ساز کونسل نے واقعہ کی مذمت کی اور ایک ٹوئٹ کیا۔

حیدرآباد میں طالبہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بعد بی جے پی نے کہاکہ اس سے ریاستی حکومت کا غیرجمہوری اور مخالف اسٹوڈنٹس کاروائی کو واضح کرتا ہے۔