دائیں بازوگروپس کی جانب سے ”لو جہاد“ کا رونا رونے کے بعد ’بیگم جان‘ پر امتناع عائد کردیاگیاہے

,

   

گوہاٹی۔ایک آسامی ٹیلی ویثرن سیریل بیگم جان جس میں مشترکہ تہذیب کی عکاسی کی گئی ہے‘

جس کو ’لوجہاد‘ کو فروغ دینے کا مورد الزام ٹہرایاجارہا ہے پر60دنوں تک لئے روک لگادی گئی ہے۔

ایک’سماجی تہذیبی‘ تنظیم جس کا نام یونائیٹیڈ ٹرسٹ آف آسام ہے میں کچھ ہفتوں قبل ایک تحریری یادواشت گوہاٹی ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔

دی وائر کی رپورٹ کے مطابق پولیس کمشنر گوہاٹی نے 25اگست کے روز ہائی کورٹ میں اس بات کی جانکاری دی ہے کہ ”کیبل ٹیلی ویثرن نٹ ورکس(ریگولیشن ایکٹ) کے تحت مذکورہ سیریل کی نشریات پر 60دنوں کیلئے روک لگادی گئی ہے“۔

چیانل کے نام پر پولیس کمشنر نے وجہہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کی ہے۔

درایں اثناء سیرل کی اہم اداکارہ پریٹی کونگانا نے دیس پور پولیس اسٹیشن میں ایک ایف ائی آر درج کرائی اورکہاکہ انہیں عصمت ریزی‘ قتل‘ تیزاب کے حملے کی سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس اور دیگر مقامات سے دھمکیاں ملی ہیں۔

بیگم جان کے پروڈکشن ہاوز کی جانب سے امتناع کو غیر قانونی قراردیتنے کے چیالنج کی تیاری کی جارہی ہے۔

سنجیو نارائن جو ایم اے ٹیلی ویثرن کے مالک ہیں نے بتایاکہانہیں کوئی جانکاری فراہم کئے بغیر سیریل پر امتناع عائد کردیاگیاہے۔

انہوں نے اسی بات کو برقرار رکھا کہ بیگم جان ٹیلی کاسٹ کرنے والا چیانل کوئی کیبل ٹیلی ویثرن نہیں ہے مگر ایک علاقائی سیٹلائٹ چیانل ہے۔

کہاکہ ایسا ہندوستان میں پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ کسی ٹیلی ویثرن سیریل پر امتناع عائد کیاگیاہے‘ نارائن نے دعوی کیاکہ بیگم جان میں کوئی قابل اعتراض مواد نہیں ہے۔

انہوں نے احساس ظاہر کیا کہ یہ اظہار خیال کی آزادی پر حملہ ہے۔ اس سے قبل بیگم جان کے60-70ایپیسوڈ پہلے ہر نشر کئے جاچکے ہیں۔

ہندو دائیں بازو گروپ جیسے ہندو جاگرن منچ‘ ہند و جنا جاگرتی سمیتی‘ اور دیگر نے جولائی میں بیگم جان کے خلاف ریاست کے مختلف حصوں میں احتجاج کیاہے۔

ان لائن صارفین سے سیریل کے بائیکاٹ کااستفسار کرتے وئے ان لائن درخواست سیریل کے خلاف شروع کی گئی ہے‘ حوالہ دیاگیاہے کہ یہ لوجہاد کو فروغ دینے والا ہے