دہلی۔حملہ آوروں کا خفیہ کیمرے کے سامنے اعتراف جرم۔ ویڈیو

,

   

نئی دہلی۔جے این یو کے سال اول کی ایک طالب علم جس نے دعوی کیاتھا کہ وہ اے بی وی پی سے منسلک ہیں‘نے تسلیم کیاکہ ”باہر سے لوگوں جمع“ کیاتھا اور ان نقاب پوش اے بی وی پی حملہ آوروں کے ساتھ 20اے بی وی پی کے ممبرس بھی شامل تھے جنھوں نے اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ مارپیٹ اور ہاسٹل میں جنوری 5کی رات کو توڑ پھوڑ مچائی‘ انڈیا ٹوڈی ٹی وی کی خفیہ تحقیقات نے یہ انکشاف کیاہے۔

YouTube video

مذکورہ اسٹوڈنٹ اکشت اوستھی نے کہاکہ حملہ عین قبل لائٹ بند کردی گئی تھی اور حملہ کے دوران ”پولیس کی پوری نگرانی تھی‘ پولیس کس کی ہے؟“۔

لائٹس بند کردئے گئے کیونکہ ہم لوگوں کواکٹھا کررہے تھے“۔خفیہ اپریشن میں اوستھی نے کہاکہ اتوار کے روز انہیں ”اے بی وی پی کے تنظیمی سکریٹری“ کا فون کال موصول ہوا‘ جس اس نے نام لیا مگر ٹیلی کاسٹ میں نام کہتے وقت بیپ ڈال دی گئی ہے۔

اس نے دعوی کیاہے کہ بات چیت کے پیش نظر اتوار کی شام کو ہجوم اکٹھا کیاگیا۔تحقیقات میں جن تین طلبہ سے بات کی گئی ان کا تعلق جے این یو سے ہے۔ اوستھی فرنچ ڈگری کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

دوسرا روہت شاہ جو پرزور انداز میں اے بی وپی کا ہونے کا دعوی کرتا ہے فرنچ لسانی تعلیم حاصل کررہا ہے۔ اوستھی نے خود کو 5جنوری کے حملہ کی فوٹیج میں جینس‘ جیاکٹ پہنے ہوئے شخص کے طور پر نشاندہی کررہا ہے جس نے چہرہ چھپانے کے لئے ہیلمٹ پہن رکھی ہے۔

اس نے کہاکہ وہ ہاسٹل کواریڈار سے نیچے آتا ہوا دیکھائی دیتا ہے اور جو کچھ اس کے راستے میں آرہا ہے اس کوتباہ کرتاہوا دیکھائی دے رہا ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ حملہ انجام دینے کا مقصد اسی روز دن میں پریار ہاسٹل میں دائیں بازو طلبہ کی جانب سے پیش ائے حملہ کا ردعمل تھا۔

تیزی کے ساتھ وائیر ل ہورہے حملہ کے فوٹیج میں مبینہ طور پر انڈیا ٹوڈے نے دعوی کیاہے کہ اوستھی دونوں لوگوں کی بھی نشاندہی کررہا ہے‘ ایک لڑکی جس نے اپنا چہرہ چھپائے ہوئے ہیں اور ایک مرد جس کے ساتھ ایک لاٹھی ہے دونوں اے بی وی پی کے اسکے ساتھی ہیں۔

اوستھی نے کہاکہ دھاوے کے بعد اس نے کہاکہ اے بی وی پی کا ایک ساتھی اس کو ملا۔ اس نے یقین لڑکی کویقین دلایا کہ وہ اے بی وی پی سے ہیں‘ اس نے کہاکہ ”ہیلمٹ اتاردو‘ میرے بغل میں ہاتھ ڈالو او رایک جوڑے کی طرح باہر نکل جاؤ“۔

پریار ہاسٹل کے قریب میں اس کے ہاتھ کی لاٹھی میں جھنڈ ا لگادیا گیا۔ جب اس سے پوچھا گیاکہ کسی کو اس نے مار تو اوستھی نے کہاکہ”وہ پر ایک داڑھی والا شخص تھا۔ وہ کشمیری لگ رہاتھا۔میں نے اس کو پیٹا اور لات گھونسے برسائے گیٹ کے پاس گرا دیا“۔