دہلی کی عدالت نے نیوز کلک کے ایڈیٹر اور‘ ایچ آر سربراہ کو ایف ائی آر کی کاپی حاصل کرنے کی منظوری دی

,

   

انہوں نے استدلال کیاکہ سی آر پی سی کی دفعہ 41ڈی(گرفتار شخص کا تفتیش کے دوران اپنی پسند کے وکیل سے ملنے کا حق) حوالہ دیتے ہوئے ایف ائی آر کی کاپی حاصل کرنا ان کا مکمل حق ہے۔


نئی دہلی۔ دہلی کی عدالت نے حکم دیا ہے کہ یو اے پی ایے کے تحت درج ایف ائی آر کی ایک کاپی نیوز کلک کے بانی ایڈیٹر پربیر پورکایاستھا اور ایچ آر سربراہ امیت چکرورتی کو فراہم کی جائے۔

پٹیالہ ہاوز کورٹس کے ایڈیشنل سیشنس جج ہردیب کور نے ان کی درخواستو ں کو منظوری دی جس کی قبل ازوقت قراردیتے ہوئے دہلی پولیس نے مخالفت کی تھی۔

اسپیشل پبلک پراسکیوٹر اتل سریواستو نے کہاکہ ملزمین کو پہلے پولیس کمشنر سے رجو ع ہونا ہوگا جو اس سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دیں گے۔

سریواستو نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا بھی حوالہ دیااو رکہاکہ ملزمین کوایک کے بعد دوسرا طریقہ کار اپناہوگا جو عدالت عظمیٰ نے مقرر کیاہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ وہ ”راست عدالت میں چھلانگ“ نہیں لگاسکتے ہیں۔

دہلی پولیس کے خصوصی سل نے پورکایاستھا او رچکرورتی کو منگل کے روز گرفتار کیا او راگلے دن انہیں سات دن کی پولیس تحویل میں بھیج دیاگیاتھا۔

چہارشنبہ کے روز عدالت نے انہیں اپنے وکیل سے ملاقات کے علاوہ ریمانڈآرڈر کی کاپی فراہم کرنے کی اجازت دی تھی۔ چہارشنبہ کے روز جب پورکایاستھا اور چکرورتی نے ایف ائی آر کی فراہمی پر مشتمل عرضی دائرکی تھی مذکورہ جج نے کہاکہ تھا وہ اس پر جمعرات کے روز فیصلہ کریں گے۔ پورکایاستھا کی نمائندگی کرنے والے وکیل ارشدیپ سنگھ نے استدلال پیش کیاکہ ایف ائی آر کی کاپی حاصل کرنے کا حق ہے۔

انہوں نے عدالت نے کوبتایاکہ ”انہیں اب تک ریمانڈ کاپی نہیں دی گئی ہے“۔

انہوں نے استدلال کیاکہ سی آر پی سی کی دفعہ 41ڈی(گرفتار شخص کا تفتیش کے دوران اپنی پسند کے وکیل سے ملنے کا حق) حوالہ دیتے ہوئے ایف ائی آر کی کاپی حاصل کرنا ان کا مکمل حق ہے۔نیوز کلک کے خلاف ائی پی سی اور یو اے پی اے کے مختلف دفعات کے تحت 17اگست کے روز مذکورہ اسپیشل سل نے ایک ایف ائی آر درج کی ہے۔

اگست کے مہینے میں نیویارک ٹائمز نے نیوز کلک پر امریکی ارب پرتی نیویلا راے سنگھم سے منسلک ایک نٹ ورک سے فنڈ حاصل کرنے کا الزام لگایاتھا تاکہ مبینہ چینی پروپگنڈے کو فروغ دیاجاسکے۔