رمضان میں مسلمانو ں کے اجتماعات پر نظر رکھنے کے لئے ڈراؤنس کا استعمال

,

   

مساجد میں ”اذان“ کی اجازت ہے مگر ”نماز“ کے لئے کوئی اجتماع نہیں ہوگا اور نہ ہی دیگر مذہبی امور انجام دئے جائیں گے
ممبئی۔پہلی مرتبہ ممبئی پولیس نے رمضان کے دوران مسلم علاقوں میں نگرانی کے لئے ڈروان کا استعمال کیا ہے‘ جمعہ کے روز ممبئی پولیس کے اعلی عہدیدارنے اس بات کی جانکاری دی ہے۔

اسی کے ساتھ ممبئی پولیس کے ترجمان پرانئے اشوک نے کہاکہ ان قیاس آرائیوں کے برعکس ’سحری‘ یا ’افطار‘ کی خریدی کے لئے مسلم علاقوں میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی گئی ہے۔

مذکورہ اعلانات کے متعلق سوشیل میڈیا پر گشت کررہے رپورٹس اور ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے اشوک نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کے پیش نظر”اس طرح کی کوئی رعایت دی گئی ہے“۔

قبل ازیں ڈپٹی کمشنر آف پولیس زون ون سنگرام سنگھ نشاندھار نے کہاکہ مذکورہ ممبئی پولیس رمضان کے دوران سکیورٹی انتظامات کے لئے چوکس ہے۔انہوں نے میڈیا کے لوگوں کوبتایا کہ”ہمارے مسلم بھائیوں پر لازمی ہے کہ سماجی دوری کے قواعد پر عمل آواری کریں۔

کسی بھی ہجوم کو مسجدوں‘ گھر کی چھتوں یا عمارت میں اکٹھا ہونے کی ہدایت نہیں ہے۔ڈرونس کے ذریعہ نگرانی کی جارہی ہے اور اگرکوئی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر سخت کاروائی کی جائے گی“۔

انہوں نے یقین دلایا ہے کہ این جی اوز او رسماجی گروپس کے ساتھ ملکر ممبئی مسلم علاقوں میں جس میں مہر بند علاقے بھی شامل ہیں وہاں پر ضروری سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے کاکام کررہے ہیں

۔نشاندھار نے بھروسہ دلایاہے کہ ”مہر بند علاقوں سے کسی کو باہر آنے کی ضرورت نہیں ہے‘ ہم ’افطار‘ اور ’سحری‘ کے لئے درکار تمام ضروری سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے کاکام کررہے ہیں“۔

مساجد میں ”اذان“ کی اجازت ہے مگر ”نماز“ کے لئے کوئی اجتماع نہیں ہوگا اور نہ ہی دیگر مذہبی امور انجام دئے جائیں گے۔ عام طور پر اسلامی کیلنڈر کے اہم ماہ میں رمضان کے موقع پر ممبئی اور دیگر مقامات پر مساجد پر رنگ وروغن کیاجاتا ہے اور رنگ برنگے لائٹس لگائے جاتے ہیں۔

مہارشٹرا کے اہم قائدین نے آمد ماہ صیام کے موقع پر مسلمانوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکبا د پیش کی ہے