روس کاجوہری دستوں کو چوکسی پر رکھنا’پیش رفت کو سرد کررہا ہے‘۔ گیٹرس

,

   

اقوام متحدہ۔اقوام متحدہ سکریٹری جنرل انٹنیو گیٹرس نے پیرکے روم کہاکہ روس کے یوکرین کے پیش نظر روس کا جوہری دستوں کوہائی الرٹ پر رکھا ’پیش رفت کو سرد کررہا ہے‘۔یوکرین پر ہنگامی جنرل اسمبلی اجلاس میں انہوں نے کہاکہ ”جوہری ہتھیاروں کے استعمال کو کسی بھی صورت حق بجانب قراردنہیں دیاجاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ایک روز قبل روس نے جوہری دستوں کو ہائی الرٹ پر ڈال دیاہے۔

اس سے پیش رفت سرد مہری کاشکار ہورہی ہے۔ جوہری تصادم کا محض تصور ہی ناقابل فہم ہے“۔

روس کے ویٹو کے پیش نظر کونسل تعطل کا شکار ہونے کے بعد اتوار کے روز سکیورٹی کونسل کی جانب سے یوکرین بحران کے حوالے سے قرارداد کی پیشکش کے بعد 11واں ہنگامی اسمبلی بلایاگیاتھا۔

اس قرارداد سے ہندوستان دیگر دو ایشیائی ممالک چین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ غیرحاضر رہا ہے۔

جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد نے کہاکہ ”قرارداش377اے (v) کے چارٹر اور لزوم کے تحت جس کا عنوان”امن کے لئے متحد ہ ہونا“ کی روشنی میں یہ 11ویں ہنگامی خصوصی اجلاس طلب کیاگیاہے‘ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے یہ ایک موقع ہے کہ اقوام متحدہ امن سلامتی کے معاملات میں جو لوگوں کی خدمات کررہی ہے اس کی قیادت اس موقع کو یقینی بنانے کاکام کررہی ہے“۔

مذکورہ ”امن کے لئے اتحاد“ قرارداد 1950میں سویت یونین کے کوریائی بحران پر لئے گئے ویٹوز کے ردعمل کے طور پر لی گئی تھی اور اس کا بنیادی مقصد کونسل میں تعطل کے پیش نظر اسمبلی کی کاروائی ہے۔

سفارتی جواب میں فوری جنگ بندی کی بات کرتے ہوئے شاہد نے کہاکہ ”روسی فیڈریشن کی جانب سے فوجی جارحیت علاقائی سالمیت اور حاکمیت کی خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ کے اصولوں سے متصادم ہے“۔

شاہد نے یہ بھی کہاکہ سیشن کو جنگی بیان بازی سے فورم نہیں بننے دینے چاہئے۔ کونسل میں روس پر فوری جنگ بندی کے لئے دباؤ ڈالا گیا۔