روہنگیائی مسلمانوں کے ’ہولڈنگ سنٹر‘ سے رہائی کا مطالبہ‘ جموں کشمیرمیں پولیس کے ساتھ جھڑپ

,

   

جملہ 271روہنگیائی‘ جس میں 74عورتیں اور 70بچے شامل ہیں کو غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر 5مارچ 2021سے ذیلی جیل جس کو ”ہولڈنگ سنٹر“ قراردیا گیاہے میں بند ہیں۔


جموں۔ سرکاری ذرائع نے کہاکہ پچھلے دوسالوں سے ایک ”ہولڈنگ سنٹر“میں قید 200سے زائد میانمار سے ائے روہنگیائیوں نے منگل کے روز ایک احتجاج کیا اور ہیرانگر ذیلی جیل سے ان کی رہائی کی مانگ کرتے ہوئے جیل کے اندر ہی گارڈس سے ان کا تصادم ہوا ہے۔


تاہم ایک سینئر افیسر نے احتجاج کو”معمول“ کے طور پر مسترد کردیا اورکہاکہ سنٹر سے رہائی کے لئے پچھلے ایک ماہ سے احتجاج کررہے ہیں۔جملہ 271روہنگیائی‘ جس میں 74عورتیں اور 70بچے شامل ہیں کو غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر 5مارچ 2021سے ذیلی جیل جس کو ”ہولڈنگ سنٹر“ قراردیا گیاہے میں بند ہیں۔

مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ہولڈنگ سنٹر کے اندر احتجاج اس وقت شروع ہوا ہے جب صبح ایک عورت بیمار پڑ گئی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”پولیس کے سینئر عہدیدار اورجیل حکام موقع پر پہنچے او رحالات پر قابو پالیا“۔

ہولڈنگ سنٹر کے مرکزی گیٹ کے قریب پہنچنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے ہلکی طاقت کابھی استعمال کیاہے۔

روہنگیائیوں نے ے مئی میں مرکزمیں اپنے قید کے خلاف غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کی تھی لیکن پولیس او رجیل کے اعلی حکام کی طرف سے انہیں اسبات پر راضی کرنے کے بعد کہ یہ معاملہ مرکزی حکومت کے سامنے پیش کیاگیاہے انہوں نے اپنا احتجاج ختم کردیاتھااور جب کبھی احکامات مل جائیں گے یا تو انہیں رہا کردیاجائے گا یا پھر ان کے وطن واپس بھیج دیاجائے گا۔

خصوصی شناختی مہم کے دوران بیشتر غیرملکی جموں کشمیر میں غیر قانونی رہائش پذیر پائی گئے ہیں۔میانمار میں روہنگیائی بنگالی تلفظ کے حامل مسلم اقلیت ہیں۔

اپنے ملک میں ظلم وستم کے پیش نظر ان میں سے کئی بنگلہ دیش کے راستے ہندوستان میں غیرقانونی طریقے سے داخل ہوئے اور جموں کشمیرکے علاوہ ملک کے مختلف حصوں میں پناہ لی ہے۔

جموں میں بہت سے سیاسی جماعتیں اور سماجی تنظیمیں روہنگیااوربنگلہ دیشی شہریوں کی ملک بدری کے لئے مرکز پر یہ الزام لگاتے ہوئے زوردے رہی ہیں کہ ان کی موجودگی خطے میں ”آبادیاتی کردار کو تبدیل کرنے کی سازش‘ اور ’امن کے لئے خطرہ“ ہے۔

سرکاری اعدا د وشمار کے مطابق 13,700سے زائد غیرملکی بشمول روہنگیائی مسلمان اور بنگلہ دیشی قومیت کے حامل جموں او ر کشمیر کے سامبا ضلع میں قیام کئے ہوئے ہیں‘جہاں پر آبادی میں 2008اور 2016میں 6000کا اضافہ ہوا ہے۔