سابق امریکی صدر اوباما کے بشمول روس نے ’500امریکیوں‘کے داخلے پر لگائی پابندی

,

   

اس فہرست میں سابق امریکی سفیر جان ہونٹس مین‘ کے علاوہ متعدد امریکی سینٹرس اور اگلے متوقع مشترکہ سربراہان چارلس کیو براؤن جونیر بھی فہرست میں شامل ہیں۔


واشنگٹن۔ سی این این کی خبر کے مطابق سابق امریکی صدر بارک اوباما ان 500امریکیوں میں شامل ہیں جس کے ملک پر داخلہ سے روس نے پابندی عائدکردی ہے‘ امریکہ کی جانب سے لگائے گئے امتناعات کا یہ ردعمل بتایاجارہا ہے۔

روس کے وزرات خارجہ کے ایک بیان کے مطابق جمعہ کے روز روس نے کہا ہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ مخالف روسی امتناعات کے جواب میں اس نے ’500امریکیوں“ کے داخلے پر امتنا ع عائد کردیاہے جس میں متعدد امریکی ایکزیکٹیو برانچ کے متعدد سینئر ممبرس شامل ہے۔

اس فہرست میں سابق امریکی سفیر جان ہونٹس مین‘ کے علاوہ متعدد امریکی سینٹرس اور اگلے متوقع مشترکہ سربراہان چارلس کیو براؤن جونیر بھی فہرست میں شامل ہیں۔

امریکہ کے رات دیر گئے نشر ہونیوالے مشہور ٹی وی شوز کے میزبانوں جیم کیمیل‘ کولبریٹ اورسیتھ میئرس روس میں داخلے پر بھی ملک نے پابندی عائد کردی ہے۔سی این این کے مطابق روسی وزرات خارجہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ”منسلک فہرست 500میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو حکومت او رقانون نافذ کرنے والے اداروں میں شامل ہیں جو 6جنوری 2021کے روز پیش ائے نام نہاد کیپٹل پر حملہ میں بھی شامل ہیں‘ اس واقعہ سینکڑوں سابق صدر ڈونالڈ مرمپ کے حامیوں میں جو بائیڈن کو بطور صدر سند حاصل کرنے سے روکنے کے لئے کیپٹل پر حملہ کردیاتھا۔

چونکہ حالیہ عرصہ میں واشنگٹن اورماسکو کے درمیان حالات ہر وقت کم ترین سطح پر رہے ہیں‘ روسی وزرات نے اپنی ویب سائیڈ پر ایک بیان میں پابندیوں کا جواز پیش کرتے ہوئے کہاکہ ”یہ وقت ہے کہ واشنگٹن یہ سیکھے کہ روس کے خلاف ایک بھی دشمنی پر مشتمل نہیں کیاجانا چاہئے جسکا سخت جواب ملے گا“۔