سعودی عربیہ نے کرفیو میں غیر معینہ مدت کے لئے توسیع کی ہے

,

   

ریاض۔ مملکت میں پچھلے چاردنوں میں ہر روز تین سو نئے معاملات درج کئے جانے کے بعدسعودی عربیہ کے حکمران سلمان نے قومی کرفیو میں کرونا وائرس کومزید پھیلنے سے روکنے کے لئے توسیع کا اعلان کردیا ہے‘ داخلی وزارت نے اتوارکے روز یہ بات کہی ہے۔

سعودی عربیہ نے درالحکومت میں پچھلے ہفتہ 24گھنٹوں کا کرفیو نافذ کرتے ہوئے کروناوائرس کی وباء کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ملک کی آبادی کو گھر میں محروس کردیاہے۔ علاوہ ازیں 23مارچ سے کرفیو دوپہر3بجے سے صبح 6بجے تک تھا۔

تیس ملین پر مشتمل آبادی والے اس ملک میں 4033لوگ متاثرہوئے تھے اور 52اموات بھی ہوئی ہیں‘ جو سارے عرب ممالک میں سب سے زیادہ مانا جارہے ہیں۔مشرقی وسطی میں 13200لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ 88اموات درج کئے گئے ہیں‘ حالانکہ وائرس کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔

مملکت میں بین الاقوامی پروازوں پر روک لگادیاگیا ہے‘ عمرہ کے ویزے منسوخ کردئے ہیں اور بیشتر عوامی مقامات کو بند کردیاگیاہے۔ مشرقی وسطی کے دیگر ممالک نے بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھائے ہیں۔ داخلی وزرات نے کہاکہ سعودی عربیہ کی تمام 13علاقو ں میں تمام احتیاطی اقدامات نافذ ہیں۔

مشرقی صوبہ خطیف جہاں پر ایران سے واپس لوٹنے والے زائرن میں پہلا کرونا وائر س کا معاملہ درج کیاگیاتھااس کو 8مارچ سے مہر بند کردیاگیاہے۔

مذکورہ متحدہ عرب امارات جو علاقہ سیاحت اور تجارت کا مرکز مانا جاتا ہے کہ دوسرا سب سے متاثرہ علاقہ کہاجاتا ہے جہاں پر 3736معاملات درج کئے گئے ہیں جس میں 20اموات ہوئے ہیں۔کئی عرب ریاستوں میں وائرس کم تنخواہ والے غیر ملکی ورکرس سے پھیلا ہے جو پرہجوم رہائشی علاقوں میں رہتے ہیں۔

قطر نے صنعتی علاقے کے ایک بڑی حصہ کو بند کردیاہے‘ دوبئی میں بھی مہاجر ورکرس کی کثیرآبادی علاقے والے دو معاشی اضلاعوں کو مہر بند کردیا ہے اور عمان نے اپنا مسقط گورنریٹ پر بھی بند کردیاہے‘ جس میں درالحکومت بھی شامل ہے۔

لاکھوں مہاجر ورکرس جس میں زیادہ تر اشیائی ممالک بشمول نیپال‘ ہندو ستان اور فلپائن شامل ہیں مذکورہ علاقے کے بیرونی آبادی کا حصہ ہیں