سلطان پور عدالت میں راہول گاندھی کی پیشی‘ ہتک عزت معاملے میں ملی ضمانت

,

   

عدالت نے راہول سے کہاکہ وہ 25,000فی کس کے ور بیل بانڈس داخل کریں


سلطان پور۔ سلطان پور کی ایک خصوصی عدالت نے منگل کے روز کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو 2018کی پرانی تاریخ کے ہتک عزت معاملے میں ضمانت دیدی ہے۔

ایڈوکیٹ سنتوش پانڈے نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”راہول گاندھی نے عدالت میں خودسپردگی اختیار کی اور عدالت نے انہیں 30-35منٹ تک اپنی تحویل میں رکھا۔ اس کے بعد ان کی درخواست ضمانت داخل کی گئی جس کو قبول کرلیاگیا۔ مزید تفصیلات دئے نہیں گئے ہیں“۔

عدالت نے راہول سے کہاکہ وہ 25,000فی کس کے ور بیل بانڈس داخل کریں۔

کرناٹک انتخابات کے دوران بنگلورو میں 8مئی2018کو ایک پریس کانفرنس کے دوران مبینہ طور پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف راہول گاندھی کے ریمارکس پر 4اگست2018کو وجئے مشراء کی شکایت پر یہ مقدمہ درج ہوا تھا۔شکایت کنندہ نے راہول گاندھی کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے زوردیکر کہاتھا کہ بی جے پی صاف ستھری اور ایمانداری پر مشتمل سیاست کرنے کادعوی کرتی ہے جبکہ اس کی قیادت ایک ”پارٹی صدر کررہا ہے جس پر قتل کا ایک مقدمہ ہے“۔

جب گاندھی نے یہ بات کہی تھی اس وقت بی جے پی کے صدر امیت شاہ تھے۔ تاہم ایک اندازے کے مطابق گاندھی کے ریمارکس کے چار سال بعد ممبئی میں سی بی ائی کی ایک خصوصی عدالت نے شاہ کو2005فرضی انکاونٹر معاملے میں کلین چٹ دیدی تھی۔

شاہ کے گجرات ہوم منسٹر کے عہدے پر فائز ہونے کی معیاد کے دوران یہ فیصلہ آیا تھا۔ اپنی بھارت جوڑو یاترا کے وعدوں کی وجہہ سے سابق کی سنوائی جو 18جنوری کو مقرر تھی اس میں ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے تھے۔

رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے شکایت کنندہ وجئے مشرا نے کہاکہ”ملک کی سب سے بڑی پارٹی بی جے پی ہے۔ اس کے اس وقت کے صدر کو ایک قاتل کہناناقابل قبول ہے“۔