سلمان خان کے قتل کی سازش کرنے والا تیز نشانہ باز گرفتار

,

   

سمپت نہرا کو حیدرآباد سے گرفتار کیاگیاہے
ہریانہ۔لارنس بیشنوائی گینگ جو ایک مقامی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہے اس کے کے تیز نشانہ باز کی گرفتاری فرید آباد پولیس کو اس نتیجے پر پہنچائی ہے اور ان کا دعوی ہے کہ اداکار سلمان خان کے قتل کی سازش کی جارہی تھی۔

پولیس کے مطابق مذکورہ تیز نشانہ بازراہول عرف سانگا اس سال کی ابتدائی میں بیشنوائی کی ہدایت پر اداکار کے ممبئی کے گھر کی پہلے سے ہی ریکارڈنگ کرلی ہے۔

راہول عرف سانگا عرف بابا عرف سنی(27)فرید آباد کے ایک رہائشی جو راشن کی دوکان چلاتا ہے کہ 24جون کے روز ہوئے قتل کا ملزم ہے۔

راہول کا تعلق بھیوانی سے ہے اور اتراکھنڈ سے 15اگست کے روز اس کی گرفتاری عمل میں ائی تھی۔

راجستھان کی ایک جیل میں پہلے سے بیشنوائی بند ہے۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے بموجب ڈی سی پی راجیش دوگل نے کہاکہ ”پوچھ تاچھ کے دوران یہ بات سامنے ائی ہے کہ سلمان خان کے قتل کے لئے ریکارڈنگ کے مقصد سے راہول جنوری میں ممبئی گایاتھا۔

دو دنوں تک قیام کے مقصد سے وہ مذکورہ اداکارہ کے گھر باندرہ گیاتھا“۔انہوں نے کہاکہ ”بیشنوائی اور گینگ کے ایک او ررکن سمپت نہرا کی ایماء پر اس نے ریکارڈنگ کی‘ سمپت نہرا نے بھی جون2018 میں گرفتاری قبل اسی مقصد کے تحت ریکارڈنگ کی تھی“۔

سمپت نہرا کو حیدرآباد سے گرفتار کیاگیاتھا

بیشنوائی کمیونٹی
لارنس بیشنوائی‘ بیشنوائی کمیونٹی کا ایک رکن ہے جو کالے ہرن کی تعظیم کرتے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خان نے 1998میں جودھپور کے اندر دو کالے ہرنوں کو مارا تھا جس کی وجہہ سے ان کے خلاف بیشنوائی سماج میں کافی نفرت او رغصہ پایاجاتا ہے۔

ڈی سی پی نے کہاکہ ”راہول بیشنوائی کی ہدایت پر ریکارٹنگ کی اور بعد میں اس کے متعلق انہیں آگاہ کیا۔

تاہم کرونا وائرس کے وباء کے منظرعام پر آنے کی وجہہ سے اپنے اگلے مرحلے کے منصوبے کو پورا کرنے میں ناکام رہے“۔

نہرا جس کے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ بیشنوائی کا ”سیدھا ہاتھ“ ہے‘ اس کے برعکس راہول گینگ کا نیا رکن ہے۔

ڈی سی پی دگل نے کہاکہ ”سال2016اور2018 کے درمیان عبوری طور پر اس نے فریدآباد کے ای ایس ائی سی اسپتال میں کام کررہاتھا۔

غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے جرم میں کرائم برانچ بھڑکال نے اس کو گرفتارکرلیاتھا۔جیل سے رہا ہونے کے بعد2019میں اس نے بیشنوائی گینگ میں شمولیت اختیار کرلی تھی“۔

ڈی سی پی دگل نے کہاکہ”لارنس بیشنوائی کی ہدایت پر مختلف لوگوں کے ساتھ مختلف جرائم وہ انجام دینے والا تھا۔ صرف پچھلے چھ مہینوں میں اس نے چار قتل کئے ہیں“۔

پولیس نے کہاکہ ”نومبر2019میں کار چھیننے کے دومعاملات میں بھی راہول ملوث ہے‘اور اسی سال میں پولیس تحویل سے دو قیدیوں کو چھاڑنے کے کام میں بھی ملوث رہا ہے۔

راجستھان میں ایک قتل کے لئے اسی سال جنوری میں اس نے ایک نگرانی اور ریکارڈنگ بھی کی ہے“۔

منگل کی رات فرید آباد پولیس کے پی آر او صوبے سنگھ نے کہاکہ ”مزید پوچھ تاچھ کے لئے ریمنڈ حاصل کرنے کے مقصد سے اس کوعدالت میں پیش کیاجائے گا“