عمر نے ارٹیکل 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر پر ”متضاد بیانات“کے لئے بی جے پی‘ ایل جی کو بنایا تنقید کانشانہ

,

   

عبداللہ نے کہاکہ انفرسٹکچر کی کمی کے باوجود1.3کروڑ سیاحوں کی آمد کا انتظامات کیسے کیاگیا ہے اس کی بی جے پی کو وضاحت کرنا چاہئے


جموں۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت اور ایل جی منوج سنہا کو جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے اور ارٹیکل 370کی منسوخی کے متعلق ”متضاد بیانات“ اور ”غلط جانکاری“ دینے پراپنی شدید تنقید کانشانہ بنایاہے۔

سابق چیف منسٹر نے کہاکہ جنوبی کشمیر کے کوکر ناگ جنگلات میں حالیہ سات دنوں تک جاری رہنے والی بندوق کی لڑائی اور راجوری کے علاوہ ریاستی سمیت پرامن علاقوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کا پھیلنا مرکز کے زیرانتظام علاقے میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کا ثبوت ہے۔

ارٹیکل 3710کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کے دوران پانچ رکنی ائینی بنچ کے سامنے مرکز کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے عمر نے کہاکہ ”ہم عجیب دور میں جی رہے ہیں جہاں کوئی نہیں جانتا کہ کس پر یقین کیاجائے۔

سپریم کورٹ میں ایک بات کہی جاتی ہے اوراس کے باہر دوسری بات کہی جاتی ہے۔

عبداللہ یہاں پر ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے جس میں سابق وزیر اجئے سدھوترا اور سابق ایم ایل سے سریندر چودھری کو پارٹی کا ایڈیشنل جنرل سکریٹری اور سنٹرل سکریٹری بالترتیب نامزد کئے جانے کی وجہہ سے تہنیت پیش کی جارہی تھی۔

تقریب کا آغاز گائتر ی منترا سے ہوا اور ساتھ میں قرآن کی مقدس آیتوں کی تلاوت ہوئی اورگرو گرنت صاحب بھی پڑھا گیا۔