لوک سبھا انتخابات میں برے حال کے پیش نظر بی جے پی ”ہندوتوا فسطائیت“ کودے رہی ہے فروغ۔ پوار

,

   

پوار نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ”اس کی بنیاد پرہندوتوا فسطائیت ہے اور وہ اسے ملک میں لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہو ں نے پانچ نکاتی پروگرام شروع کیاہے“۔


شریڈی۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) بانی شرد پوار نے بی جے پی پر ملک میں ”ہندوتوا فسطائیت“ کے فروغ کے لئے پانچ نکاتی ایجنڈے کے استعمال کا الزام لگایا اور کہاکہ مجوزہ لوک سبھا انتخابات کے لئے بھگوا پارٹی کے لئے سیاسی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔

مغربی مہارشٹرا کے ضلع احمد نگر میں شہر شریڈی کی مندر میں پارٹی ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جاری ”پروپگنڈہ“ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کاکوئی متبادل نہیں ہے اور ”من گھڑت او رجھوٹا“ ہے۔

مذکورہ 83سالہ سیاست داں نے ایمرجنسی کے بعد 1977میں لوک سبھا انتخابات کا حوالہ دیا جب اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوئیں اور اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کو بغیر وزیر اعظم امیدوار کے اقتدار سے بیدخل کیاتھا۔

مذکورہ راجیہ سبھا ایم پی نے کہاکہ پرکاش امبیڈ کر کی قیادت والی وی بی اے کے ساتھ بھی میٹنگیں کیں اور وہ’انڈیا‘ پارٹنرس سے بات کریں گے کہ مہارشٹرا نژاد سیاسی تنظیم کو مجوزہ لوک سبھا انتخابات کے لئے بی جے پی سے مقابلے میں تشکیل دئے گئے اپوزیشن گروپ کا حصہ بنائیں۔

پوار نے کہاکہ سماجی جہدکاروں جیسے چھترا پتی ساہو مہاراج‘ جیوتبا پھولے اور بی آر امبیڈکر کے نظر یات کا پروپگنڈہ کرنے والوں کے اصول ان جیسے نہیں دیکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اہمیت ”گائے کے پیشاب‘ اور راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)لیڈر ایم ایس گولواکر کو دی جارہی ہے۔پوار نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ”اس کی بنیاد پرہندوتوا فسطائیت ہے اور وہ اسے ملک میں لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہو ں نے پانچ نکاتی پروگرام شروع کیاہے“۔تمام علاقو ں میں خانگیانہ‘ مسلم کمیونٹی کے تئیں نفرت میں اضافہ او رمذہبی پولرائزیشن اس پانچ نکاتی پروگرام کے اجزا ء ہیں۔

سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ عدلیہ‘ الیکشن کمیشن‘ مرکزی ایجنسیوں اور ریزو بینک‘ میڈیا ’منوواد‘ پر زورد‘ الٹر قوم پرستی‘ پاکستان کے تئیں جارحیت اور ملک میں مختلف صورتحال پیدا کرنے اس پروگرام کے دیگر خصوصیات ہیں۔

پوار نے دعوی کیاکہ ”فسطائیت کے فروغ کے لئے ایک پانچ نکاتی پروگرام زیرعمل ہے“۔انہوں نے کہاکہ عوام کو اس با ت کااب احساس ہونے لگا ہے۔ پوار نے کہاکہ ”بی جے پی کے حالات ملک میں سازگار نہیں ہیں“۔

انہوں نے مودی کے پانچ ٹریلین والی معیشت کے وعدے کا بھی ذکر کیااو رکہاکہ ملک کی بیشتر ریاستوں میں بی جے پی اقتدار میں نہیں ہے۔ انہوں نے مراہٹا کوٹہ کے حوالے سے بھی کہاکہ سرکاری ملازمتوں میں پہلے سے موجود مرہٹا کوٹہ کے تحت تقررات کے بعدبھی بہت ساری جائیدادیں مخلوعہ او رکوٹہ کی گنجاش باقی رہتی ہے۔