لوک سبھا میں اعظم خان کی معافی کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ راما دیو ی نے کیامسترد‘ کہاکہ اعظم ایسے الفاظ استعمال کرنے کے عادی ہیں

,

   

سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان نے پیر کے روز لوک سبھا میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے خلاف اپنے بے ہودہ تبصرے پر معافی مانگ ہے۔

نئی دہلی۔سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان نے پیر کے روز لوک سبھا میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے خلاف اپنے بے ہودہ تبصرے پر معافی مانگ ہے۔

اعظم خان نے پیر کے روز لوک سبھا میں کہاکہ ”میں نے اسپیکرکے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں کی ہے۔

میری تقریر اور میرے انداز سے ایوان میں ہر کوئی واقف ہے‘ مگر اس کے باوجود اگر کرسی صدرات کو اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ میں نے کوئی غلطی کی ہے تو میں معافی چاہتاہوں“۔

پیر کے روز ایوان کی شروعات سے قبل اعظم خان اور ایس پی صدر اکھیلیش یادو کی لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کے بعد یہ معافی نامہ پیش کیاگیا۔

تاہم بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ راما دیوی نے اعظم خان کی معافی کو تسلیم کرنے سے انکارکردیا۔انہوں نے کہاکہ ”اعظم خان کے رویہ نے ملک اور اس کی خواتین کا دل دکھا یاہے۔ وہ ہمیشہ اس طرح کے ریمارکس کرتے ہیں اور وہ کبھی نہیں سدھریں گے۔

ان کی عادتیں تبدیل ہونا چاہئے۔ ان کے منھ جو آیاوہ بول دیتے ہیں‘ یہ تبدیل ہونا چاہئے“۔

ایس سربراہ اکھیلیش یادو نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لوک سبھا میں اونناء عصمت ریزی کی متاثرہ کے ساتھ پیش ائے کارحادثہ کے واقعہ کو اٹھایا۔

منسٹر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے کہاتھا کہ اعظم خان کو راما دیوی کی توہین پر نہ صرف ان سے بلکہ ملک کی تمام خواتین سے معافی مانگنا چاہئے جس کے بعد معاملہ ختم ہوجائے گا۔

پرہلاد جوشی کاجواب دیتے ہوئے اکھیلیش یادو نے کہاکہ ”وزیرآپ کو یہ دیکھائی دے رہا ہے مگر اونناء میں ہمارے بہن کے ساتھ کیاہورہا ہے وہ دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔

بی جے پی کے لوگ جئے شری رام تو کہتے ہیں مگر وہ سیتارام نہیں کہتے“۔

ایوان میں شورشرابہ بڑھنے کے ساتھ اسپیکر اوم برلا نے اعظم خان سے دوبارہ معافی مانگنے کا استفسار کیا۔

اسپیکر کی درخواست پرحکم بجالاتے ہوئے اعظم خان کھڑے ہوگئے اور کہاکہ ”میں نے پہلے بھی کہاتھا کہ وہ میری بہن جیسی ہیں۔

چاہئے میں ایک بار کہوں یا ہزار بار کہوں‘ بات ویسی رہے گی۔ یہ میرے لئے ممکن نہیں ہے کہ کرسی صدرات کو تکلیف پہنچاؤں۔ میں دوبارہ معافی مانگتاہوں“۔

معاملے پر قطعی تبصرہ کرتے ہوئے اسپیکر اوم برلا نے تمام اراکین پارلیمنٹ پر زوردیا کہ وہ ایوان کے بالادستی کو برقرار رکھیں۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ ایوان سب کا ہے اور تمام کی مدد سے یہ چلتا ہے۔ اراکین کوچاہئے کہ ایوان کے وقار کو متاثر کرنے والی زبان کے استعمال سے گریز کریں۔

جب کبھی آپ بات کرتے ہیں تو کرسی صدرات سے مخاطب ہوں۔ اس دوران خود سے با ت نہ کریں“۔

جمعرات کے روز معاملے کی شروعات اس وقت ہوئی جب ایس پی لیڈر اعظم خان نے ایوان میں کرسی صدارت پر فائز بی جے پی رکن پارلیمنٹ راما دیوی کے خلاف بے ہودہ تبصرہ کیاتھا جس کے بعد ایوان ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور معافی کی مانگ کی گئی۔

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) اور دہلی کمیشن برائے ویمن(ڈی سی ڈبلیو) نے خان کے ریمارکس کی مذمت کی تھی۔

بہار کی رکن پارلیمنٹ راما دیوی کے خلاف اعظم خان کے بھدے تبصرے پر لوک سبھا میں بی جے پی کی اراکین پارلیمنٹ نے معافی کی مانگ کی تھی۔

سیاسی جماعتوں سے بالاتر ہوکر اعظم خان کے تبصرے پر کئی اراکین پارلیمنٹ نے ان سے معافی کی مانگ کی تھی۔

لوک سبھا اسپیکر کی زیرقیادت جمعہ کے روز پارٹی کے تمام فلورلیڈرس سے ہمراہ منعقد ہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیاتھا خان یہ تو معافی مانگیں یا پھر کاروائی کے لئے تیار رہیں