ماضی میں مخالف آر ایس ایس تبصروں پر جیوترادتیہ سندھیا کوبی جے پی میں وہ عزت نہیں ملے گی۔ ڈگ وجئے سنگھ

,

   

سنگھ نے اس بات کا بھی دعوی کیاتھا کہ انہوں نے سندھیا کو یہ سمجھنے کی کوشش کی تھی جب وہ اور ناتھ دونوں اب 70کے دہے میں ہیں اور ان کی سیاست ختم ہوجائے گا‘ مذکورہ سابق گونا ایم پی ان کے بعد دو تین دہوں تک سرگرم سیاست کرسکتے ہیں

بھوپال۔ کانگریس لیڈر او رمدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر ڈگ وجئے سنگھ نے اتوار کے روز کہاکہ جیوتیرادتیہ سندھیا کو کانگریس میں جس طرح کی عزت ملی تھی وہ بی جے پی میں نہیں ملے گی کیونکہ انہوں نے ماضی میں آر ایس ایس کے خلاف کھل کر بولا ہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ سندھیا ان کی بیٹے کی طرح ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ”جب وہ (سندھیا) کانگریس میں تھے‘ انہوں نے مورینا اورمندسور سے ضلع صدر کے تقریر کے لئے کہاتھا۔

کسی دوسرے لیڈر کو کانگریس میں اتنی عزت نہیں ملی جتنی عزت ان کو ملتی تھی۔ اب ایسا نہیں ہوگا کیونکہ بی جے پی میں آر ایس ایس کی چلتی ہے اور تم نے ماضی میں کافی

تنقیدیں کی ہیں“۔

سنگھ نے کہاکہ ”ہوسکتا ہے کہ آپ نریندر مودی کی وزرات حاصل کرنے کی عجلت میں تھے“ اور مزیدکہاکہ مذکورہ ووٹرس مجوزہ 24حلقوں کے ضمنی اسمبلی الیکشن میں ان لوگوں کو ”ایک سبق سیکھائیں گے“ جنھوں نے کمل ناتھ کی زیر قیادت کانگریس حکومت گرایا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیاکہ آیا کانگریس راجیہ سبھا الیکشن کے پیش نظر اپنے اراکین اسمبلی کو ریسورٹ میں منتقل کرے گی‘ سنگھ نے کہاکہ ”جو خریدے جاسکتے تھے وہ پہلے ہی چلے گئے ہیں“یہ کہتے ہوئے ڈگ وجئے نے پارٹی کے ان قائدین او راراکین اسمبلی کا حوالہ دیا جو سندھیاکے ساتھ تھے‘

جنھوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے مارچ کے مہینے میں مدھیہ پردیش کی کمل ناتھ حکومت کو گرانے کاکام کیاتھا۔

بی جے پی نے جن اراکین اسمبلی کو منحرف کیا ہے مبینہ طورپر انہیں 30کروڑ روپئے ادا کرنے کی بات کرتے ہوئے ڈگ وجئے نے کہاکہ ”یہاں پر کئی ایک ایسے اراکین اسمبلی ہیں جس کے لئے ایک کروڑ روپئے کی کافی اہمیت ہے‘ مگر انہوں نے بھاری رقم کی پیشکش کے باوجود دھوکہ نہیں دیاہے“۔

سنگھ نے اس بات کا بھی دعوی کیاتھا کہ انہوں نے سندھیا کو یہ سمجھنے کی کوشش کی تھی جب وہ اور ناتھ دونوں اب 70کے دہے میں ہیں اور ان کی سیاست ختم ہوجائے گا‘ مذکورہ سابق گونا ایم پی ان کے بعد دو تین دہوں تک سرگرم سیاست کرسکتے ہیں۔

اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے مخالف انحراف قانون لایا تھا سنگھ نے کہاکہ اس قانون میں اب دوبارہ ترمیم لائی جانی چاہئے تاکہ ایسے عوامی نمائندوں پر چھ سال تک کے لئے الیکشن لڑنے پر امتناع عائد کردیاجائے جو پارٹی تبدیل کرتے ہیں۔

سندھیا کے دو حامیوں تلسی رام سیلاوت اور گوئند سنگھ راجپوت جو اب شیوراج سنگھ کی کابینہ میں ہیں پر سنگھ بدعنوانیوں کے الزامات بھی عائد کئے ہیں