مخالف مودی پوسٹر لگانے والے لوگوں کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

,

   

نئی دہلی۔مرکزی حکومت کی کویڈ19ٹیکہ پالیسی کو تنقید کرتے ہوئے پوسٹرس او ربرواچرس پیش کرنے والے کم سے کم 25افراد کے خلاف درج ایف ائی آر وں کو منسوخ کرنے کی فوری ہدایت کی گوہار لگاتے ہوئے پیرکے روز سپریم کورٹ میں ایک تحریری یادواشت پیش کی گئی ہے۔

مذکورہ درخواست گذار اور وکیل پردیپ کمار یادو نے اپنی درخواست میں ایف ائی آروں اور شکایت کو منسوخ کرنے کی گوہار لگائی اور پولیس کمشنر‘ ڈی جی پی کے لئے ہدایت کی مانگ کی کہ ان ملزمین کے خلاف مقدمات درج نہ کریں۔

یادو نے اے این ائی کوبتایاکہ”شہریوں نے مرکزی کی ٹیکہ پالیسی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کوئی جرم انجام نہیں دیاہے“۔

اپنی اس درخواست میں یادو نے کہاکہ عدالت نے متعدد معاملات میں یہ موقف اختیار کیا ہے کہ عوامی مقاصد کے سلسلے میں اظہار رائے اور اظہار رائے کی آزادی ہندوستانی ائین کے تحت ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔

انہوں نے کہاکہ عدالت نے شریا سنگھل کے مرکز کے خلاف معاملے میں ائی ٹی ایکٹ کے دفعہ 66۔ اے کو ایک بازو کردیاتھا جوسوشیل میڈیا پر جانکاری کو شیئر کرنے کے عمل کو جرم قراردیتا ہے

یادو نے کہاکہ اس نے یہ بھی کہاتھا کہ سوشیل میڈیا پر انفارمیشن شیئر کرنا ائی ٹی ایکٹ کے تحت کوئی جرم قرارنہیں دیاجاسکتا ہے۔

یادو نے کہاکہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں یہ بھی ہدایت ریاستی انتظامیہ کی جانب جواب دینے کو دی ہے کہ سوشیل میڈیا پرطبی مدد مانگنے والے لوگوں پر کوئی مجرمانہ مقدس درج نہ کیاجائے۔

مذکورہ درخواست گذار نے کہاکہ عدالت کے مندرجہ بالافیصلہ کے برعکس انتظامیہ اور پولیس وزیراعظم کے کویڈ 19کی دوسری لہر کے ضمن میں سرکاری تقاریب اور حکومت کی ٹیکہ پالیسی کے متعلق ان کی ”نفرت انگیزباتوں“ پر بے قصور لوگوں پر مقدمات درج کررہے ہیں۔

یادو نے کہاکہ اسکول سے جس کی تعلیم منقطع ہوگئی ہے وہ 19سالہ‘ ایک 30سالہ ای رکشا ڈرائیور‘ ایک لکڑے کے فریم تیار کرنے والے 61سالہ شخص دہلی پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے 25لوگوں میں شامل ہیں‘ انہیں وباء کی شدت کے درمیان مبینہ طور پر وزیراعظم پر تنقید ی تبصر ے کرنے کے حوالے پر مشتمل پوسٹرس چسپاں کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیاگیاہے۔

درخواست میں کہاگیاہے کہ اسپیشل برانچ کی جانب سے دہلی پولیس کمشنر ایس این سریواستو کو پوسٹرس کے متعلق جانکاری دئے جانے کے بعد 12مئی کے روز سے درالحکومت بھر میں یہ گرفتاری شروع ہوئی ہیں