مشتبہ سوشیل میڈیا گروپس میں مداخلت کا پولیس سے استفسار

,

   

نئی دہلی۔ مرکزی حکومت نے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں سے استفسار کیاہے کہ وہ مشتبہ سوشیل میڈیا گر وپس میں مداخلت کریں جو ممکن ہے کہ تخریبی اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث گروپس کے متعلق جانکاریاں اکٹھا کریں۔

وزرات داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ پولیس جوانوں اور دیگر قانون نافد کرنے والے اداروں سے استفسار کیاگیا ہے کہ وہ واٹس ایپ گروپوں‘

فیس بک صفحات‘ ٹیلی گرام‘ سگنل او ردیگر چاٹنگ ایپس پر مشتبہ اور مشکلات پیدا کرنے والے دہشت گرد سرگرمیوں اور جرائم کو ناکام بنانے کے لئے قریب سے نظر رکھیں۔

اس طرح کی تجویز پیش کی گئی ہے کیونکہ سکیورٹی تنصیبات ا کثر اوقات میں ان کے ناک کے نیچے انجام دئے جانے والے مخالف سرگرمیوں کو پکڑنے میں ناکام ہوجاتی ہے اور مذکورہ پولیس سربراہان اپنے الزامات انٹلیجنس بیورو کو یہ کہتے ہوئے تبدیل کردیتے ہیں نہ ”انٹلیجنس کی ناکامی“ ہوئی ہے۔

مذکورہ ہدایت مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہے جو پولیس سربراہان کو دئے گئے احکامات کا حصہ ہے تاکہ وہ خفیہ جانکاری اکٹھا کرنے کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال کریں۔

مذکورہ ہدایت نامہ میں کہاگیا ہے کہ ”خفیہ جانکاری کو اکٹھا کرنے اور تحویل میں لینے کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال اور اسی کے ساتھ تقریب کے بعد کی جانکاری کو توسیع دینے کی ضرورت ہے تاکہ جرائم کی روک تھا م‘ حاصل کردہ تفصیلات او رجانکاری کے ذریعہ کی جاسکے“۔

وزرات داخلہ کے ذرائع نے کہا ہے کہ ”اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ وقت رہتے جانکاری اکٹھا کرنے کے لئے جدید سونچ کی ضرورت ہے“۔

ذرائع نے کہاکہ پولیس سربراہان سے کہاگیاہے کہ وہ معاملات کی حساسیت کو سمجھنے کے لئے فرض شناس ٹیموں کی تشکیل عمل میں لائے تاکہ وہ ”سوشیل میڈیا اور ان کاجائزہ لینے“کے معاملات پر حساس رہیں۔

مذکورہ ٹیموں کا کام ”خام خفیہ جانکاری“ کی جانچ کرنا ہے‘ جو عام طور پر ”تیزی سے ہونے والے واقعات میں ٹکراؤ“ کی بنیاد پر ہو اور ہوسکتا ہے یا پھر کافی غلطیوں اور غیر یقینی صورتحال پر مشتمل ہوں۔

مرکز نے واضح کردیا ہے کہ پولیس کے پاس وقت رہتے ہوئے خفیہ جانکاری اکٹھا کرنے کا طریقہ کار ناقص ہے اور جدید ٹکنالوجی کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

ذرائع نے کہاکہ ”برے پیمانے پر سوشیل میڈیا/موبائیل ایپ کے استعمال خفیہ جانکاری اکٹھا کرنے میں مسئلہ نظر نہیں آرہا ہے مگر اس کو وقت رہتے اہم جانکاری پیدا کرنے کے ایک بڑے موقع پر کے طور پر دیکھا جارہا ہے“۔

مذکورہ پولیس سربراہان سے اس بات کا بھی استفسار کیاگیا ہے کہ وہ انٹلیجنس بیوروکی مدد کریں تاکہ وہ اپنے لوگو ں کو ان کی قابلیت اور پیشہ وارانہ صلاحیت کی بنیاد پر وقت پر تربیت دے سکیں