مصلح دستوں کے سابق سربراہان نے صدر اوروزیر اعظم کونفرت انگیز تقریر کے ضمن میں مکتوب کیاتحریر

,

   

انہوں نے کہاکہ سرحدوں پر موجودہ حالات کے پیش نظر ملک کے اندر کسی بھی قسم کی امن وہم آہنگی کو متاثر کرنے والے کوشش باہری طاقتوں کے لئے حوصلہ افزا ثابت ہوگی۔


نئی دہلی۔مصلح دستوں کے پانچ سابق سربراہان اور دیگر اہم شہری بشمول بیورو کریٹس نے صدر رام ناتھ کویند اور وزیراعظم نریندر مودی کو حالیہ نفرت انگیز تقریر کے متعلق ایک مکتوب تحریر کیا ہے اور مناسب اقدامات اٹھانے پر زوردیاہے۔

ایک مکتوب میں 100سے زائد لوگوں کے مذکورہ گروپ نے حال ہی میں ہری دوار میں ہوئی اشتعال انگیز تقریرں کا حوالہ دیا اور تشدد کے لئے اس طرح اکسانے کی ”غیر یقینی صورت“ کی مذمت بھی کی ہے۔

انہوں نے مذکورہ مکتوب میں کہا ہے کہ ”ہم نفرت کے عوامی اظہار کے ساتھ اس طرح کے تشدد کو اکسانے کی اجازت نہیں دے سکتے‘ جو داخلی سلامتی کے لئے حساس نقصان کا سبب بنے گا اور اس سے ہمارے ملک کے سماجی تانے بانے کو بھی شدید نقصان ہوگا“۔

انہوں نے کہاکہ سرحدوں پر موجودہ حالات کے پیش نظر ملک کے اندر کسی بھی قسم کی امن وہم آہنگی کو متاثر کرنے والے کوشش باہری طاقتوں کے لئے حوصلہ افزا ثابت ہوگی۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”یونیفارم میں موجود ہمارے مرد او رخواتین کے اتحاد اور ہم آہنگی بشمول سی اے پی ایف ایس اورپولیس فورسیس اس کے ایک مخصوص اورد یگر کمیونٹیوں کے خلاف تشدد کے اعلان کی منظوری متاثر کرے گا“۔

اس پر سابق بحری سربراہ ایڈمائرل (ریٹائرڈ) ایل رام داس‘ ایڈمائرل (ریٹائرڈ) وشنو بھگوت‘ ایڈمائرل (ریٹائرڈ) ارون پرکاش او رایڈمائرل (ریٹائرڈ) آر کے دھون ودیگر کی دستخطیں موجود ہیں۔