مغربی بنگال کے گاؤں سے بی جے پی رکن اسمبلی کی نعش لٹکی ہوئی ملی‘ پارٹی نے سی بی ائی کی جانچ کا کیامطالبہ

,

   

کلکتہ۔مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی کی نعش پیر کے روز ضلع نارتھ دناجا پور کے گاؤں سے لٹکی ہوئی حالات میں ملی ہے۔

حمت آباد علاقے کے بندال میں یہ واقعہ پیش آیاہے۔ سال 2019میں بی جے میں شمولیت اختیار کرنے والی رکن اسمبلی دیندر نارتھ رائے کی نعش پراسرار طور پر مارکٹ کے قریب اور ان کے گھر سے کچھ فاصلے پر لٹکی ہوئی پایاگئی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=PsCynzVRxv8&feature=emb_title

قبل ازیں سال2016میں وہ سی پی ائی ایم کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔ رائے کے فیملی ممبرس نے تاہم الزام عائد کیا کہ رائے سیاسی وابستگی مبینہ طور پرقتل کی وجہہ ہے اور اس واقعہ کی جانچ کا بھی انہوں نے مطالبہ کیاہے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہاکہ لوگوں کی اس پر رائے صاف ہے کہ پہلے اس کو قتل کیاگیا پھر اس کے گاوئں میں نعش کو لٹکادیاگیاہے۔

مغربی بنگال بی جے پی نے ٹوئٹ کیاکہ’’ان کا جرم سال2019میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنا ہے“۔

بی جے پی کے سینئر ریاستی لیڈر سیاتن باسو نے کہاکہ ”اگر بنگال میں ایک منتخب رکن اسمبلی محفوظ نہیں ہے‘ تو عام لوگوں کی حفاظت کا کیاہوگا؟۔ ہم اس معاملے میں سی بی ائی تحقیقات کی مانگ کرتے ہیں۔

یہاں ریاست میں کوئی نظم ونسق نہیں ہے“۔نارتھ دناجا پور ضلع کے ترنمول کانگریس لیڈر امل اچاریہ نے اس کو ایک ”افسوسناک واقعہ“قراردیا ہے۔

اچاریہ نے کہاکہ ”اس کے متعلق صبح جانکاری ملی ہے۔ مجھے گہرا رنج ہوا۔ وہ ایک اچھے آدمی تھے۔ میں پولیس پر زوردیتاہوں کہ وہ معاملے کی تحقیقات کرے اور حملوں کو کڑی سزا دے۔

خاطی خوا ہ کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتاہو‘ اس کو کڑی سزا دی جانی چاہئے“۔

واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیا نے ٹوئٹ میں کہاکہ ”رائے کا قتل کردیاگیاہے“۔

اس کے علاوہ وجئے ورگیا نے رائے کی سیاسی وابستگی کو قتل کی وجہہ قراردیاہے