ممبئی1993بم دھماکوں کے چار ملزمین کو 7دنوں کی سی بی ائی تحویل میں بھیجا گیا

,

   

ممبئی۔گجرات مخالف دہشت گرد ستے کے ہاتھوں 12مئی کے روز گرفتاری کے بعد ممبئی1993سلسلہ وار بم دھماکوں میں مبینہ ملوث چار افراد کو سی بی ائی نے اپنی تحویل میں لیاہے‘ تقریبا تین دہوں قبل 12مارچ 1993کو دہشت گرد حملہ پیش آیا تھا جس میں 257لوگوں کی جانیں گئیں اور 700کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

ائی اے این ایس کو ایک ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ افراد جس کی شناخت ابوبکر عرف عبدالغفور‘ سید قریشی عرف راحت جان قریشی‘محمد شعیب قریشی عرف شعیب باوا‘ اورمحمد اسمعیل عرف یوسف بھٹکا سے اس کی تحقیقات کے لئے ممبئی کی ایک عدالت نے انہیں جانچ ایجنسی کو سات دنوں کی تحویل میں دیا ہے۔

مذکورہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چار ملزمین کا تعلق ممبئی سے ہے مگر ان کے پاسپورٹ پر ایڈریس‘ میرا روڈ(مہارشٹرا) کا ہے دو کاتعلق بنگلورو سے اور ایک کا تعلق تاملناڈو سے ہے۔

مذکورہ گجرات اے ٹی ایس خفیہ جانکاری پر کام کررہی ہے جس پر انہوں نے مزید کام کیاہے۔ احمد آباد میں چار مشتبہ افراد کی موجودگی کے متعلق جانکاری ملنے کے ساتھ پر حرکت میں آتے ہوئے ڈپٹی سپریڈنٹ آف پولیس کانو بھائی پٹیل کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی‘ جس نے سردار نگر علاقے سے 12مئی کی رات ان چار افراد کو گرفتار کیاہے۔ ابتداء میں ان چار افراد پر فرضی ہندوستان پاسپورٹ رکھنے کا مقدمہ درج کیاگیاتھا۔

گرفتار شدہ افراد کے پاس ہندوستانی پاسپورٹ جاوید باشاہ عرف قاسم صاحب‘ سید عباس شریف عرف سید عباس‘ سید یسین عرف عبدالرحمن‘ اور محمد یوسف اسمعیل عرف شیخ اسمعیل نور محمد کے ناموں پر تھے۔

تاہم ان کی بعدازاں شناخت ابوبکر عرف عبدالغفور‘ سید قریشی عرف راحت جان قریشی‘محمد شعیب قریشی عرف شعیب باوا‘ اورمحمد اسمعیل عرف یوسف بھٹکاکے طور پر ہوئی ہے۔

ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل ااف پولیس گجرات اے ٹی ایس امیت شوا کرما نے کہاکہ 12مئی کے روز ان تمام چاروں ملزمین پر پاسپورٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا‘کیونکہ فرضی دستاویزات کی بنیاد پر ان پر پاسپورٹ حاصل کرنے کا الزام ہے‘ تاکہ ملک سے فرارہوسکیں۔

گجرات اے ٹی ایس نے سی بی ائی کو ان کی گرفتاری کے متعلق جانکاری دی اور تمام جانکاری بھی فراہم کی ہے اور مزیدیہ کہ ان کا ریمانڈس ختم ہونے کے بعد وہ انہیں ایجنسی کے حوالے کردیں گے۔مذکورہ سنٹرل ایجنسی ان کا بیان قلمبند کریگی اور ان کے پاس موجود دستاویزات پر شکنجہ کسے گی۔