نوح تشدد۔ فرقہ وارانہ جھڑپوں نے ہریانہ کو کس طرح ہلاکر رکھ دیا اس کی ٹائم لائن

,

   

نوح رکن اسمبلی چودھری افتاب احمد نے دعوی کیاہے کہ تشدد کے واقعات ایک سونچی سمجھی سازش تھی
گروگرام۔ہریانہ کے نوح میں پیر کے روز ایک مذہبی جلوس کے دوران پیش ائے تشدد میں چار لوگوں کی موت ہوگئی ہے‘ جس میں دو ہوم گارڈس بھی شامل ہیں جن کے نام نیرج اورگروسیوک ہیں جبکہ ایک ”امام“ جس کانام مولانا محمد سعاد اور ایک شہری مرنے والوں میں شامل ہے۔

ہریانہ حکومت کے مطابق ”شدید فرقہ وارنہ کشیدگی“کو روکنے کے لئے چہارشنبہ (2اگست)تک موبائل انٹرنٹ خدمات معطل کردی گئیں ہیں۔ بی جے پی کے ضلع صدر گرگی کاکر نے گروگرام سیول لائن سے قبل ازیں مذکورہ برج منڈل یاترا نکالی تھی۔

پولیس کا ایک دستہ جلوس کے ساتھ تعینات کردیاگیاتھا۔ نوح میں یاترا پر پتھر بازی کی گئی اور کم از کم چار کاریں جوجلوس کا حصہ تھیں کو آگ لگادی گئی۔ پولیس کی بعض گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔مسلم اکثریتی والے علاقے نوح میں فساد پھوٹ پڑنے کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی گروگرام کے پڑوسی ضلع سہنا میں اقلیتی کمیونٹی کی گاڑیوں او ردوکانات کو نذر آتش کیاگیا۔

بعض رپورٹس کے مطابق بجرنگ دل کے بلب گڑھ میں کارکن نے ایک متنازعہ ویڈیو سوشیل میڈیاپر شیئر کرکے کشیدگی میں مزیداضافہ کردیا ہے۔اس کے علاوہ یہ افواہیں تھیں کہ مونو مانیسر نامی ایک گاؤ رکشک جو اس سے پہلے فبروری میں د و مسلمانوں کے قتل کے الزام میں حراست میں لیاگیاتھا‘ جن کی جلی ہوئی نعشیں بھیوانی علاقے سے ملی تھیں‘ وہ جلوس میں مارچ کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

ایک شیو مندر سے پولیس نے 2500لوگو ں کو بچانے کاکام کیاجس میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔ بتایایہ بھی جارہا تھا کہ ان میں مندر کوپوجاکے لئے آنے والے بھی شامل تھے جنھوں نے دو دھڑوں کے درمیان میں کشیدگی شروع ہونے کی اطلاع پر وہیں روکنے کوترجیح دی تھی۔نوح رکن اسمبلی چودھری افتاب احمد نے دعوی کیاہے کہ تشدد کے واقعات ایک سونچی سمجھی سازش تھی۔

مذکورہ رکن اسمبلی نے کہاکہ ”سوشیل میڈیا پر ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے جان بوجھ کر اشتعال دلایاگیا گیا“۔ نیم فوجی دستوں کی 13کمپنیاں اس ضلع کو پہنچیں‘ وہیں چھ اور مزید کمپنیاں پہنچے والی تھیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کوروکنے کے لئے فرید آباد‘ پلوال اور گروگرام میں دفعہ 144نافذ کردیاگیا۔

نوح ضلع میں اس واقعہ کے بعد راجستھان کے بھرت پور میں ایک وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ احتیاطی اقدامات کے طور پرمنگل کے روز پلوال‘ فرید آباد او رگروگرام میں تعلیمی سرگرمیوں کو بند رکھا گیا۔