نٹھاری قتل۔بچوں کے بہیمانہ قتل میں دونوں کو 17سال بعد عدالت نے کیابری

,

   

ہائی کورٹ نے کہاکہ استغاثہ اپنے کیس کو معقول شک سے بالاترثابت کرنے میں ناکام رہا
پریاگ راج۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے پیر کیر وز سریندر کولی اور مانیند ر سنگھ پاندھیر کو نوائیڈا کے بدنام زمانہ نٹھاری سلسلہ وار قتل معاملے میں شواہد کی کمی کے سبب بری کردیاہے۔

دونوں پر عصمت ریزی او رقتل کے الزامات کے تحت سزا موت سنائی گئی تھی۔ جسٹس اشونی کمار اور جسٹس شاہ رضوی پر مشتمل ایک دورکنی بنچ نے کولی اورپاندھیر کو غازی آباد میں سی بی ائی عدالت کی جانب سے دی گئی سزائے موت کو چیالنج کرنے کی اجازت دی تھی۔

ہائی کورٹ نے کہاکہ استغاثہ اپنے کیس کو معقول شک سے بالاتر ثابت کرنے کے اقدام میں ناکام رہا۔کاروباری پاندھیر او راس کے گھریلو ملازم کولی کے خلاف2007میں جملہ 19مقدمات درج ہوئے تھے۔

مذکورہ سی بی ائی نے شواہد کی کمی کے سبب19میں سے تین معاملات میں اپنی اختتامی رپورٹ داخل کی تھی۔ یہ سنسنی خیز قتل کامعاملہ29ڈسمبر2006میں اسوقت سامنے آیاتھا جب نوائیڈا کے نٹھاری میں پاندھیر کے گھر کے عقب کے نالے سے اٹھ بچوں کی کنکال برآمد ہوئے تھے۔

پاندھیر کے گھر کے اطراف واکناف میں مزید کھدوائی اورنالوں کی تلاشی اور کنکال برآمد ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر غریب بچوں اوعورتوں کے تھے جو اس علاقے سے لاپتہ ہوگئے تھے۔

دس دنوں اندر سی بی ائی نے کیس سنبھال لیا اور اس کی تلاش کے نتیجے میں مزیدہڈیاں برآمد ہوئیں۔وہیں پاندھر نوائیڈ ا جیل میں‘ کولی غازی آبادی جیل میں قید ہے۔