وزیراعظم مودی کے ہاتھوں ہفتہ کے کچھ روز بعد بارش سے بندل کھنڈ ایکسپریس وے گڑھوں میں تبدیل

,

   

جلالون۔وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں سے 296کیلومیٹر طویل افتتاح کئے گئے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کو ایک ہفتہ کے اندر بارش نے گڑھوں او رکھڈوں کا مرکز بنادیاہے۔ ایکسپریس وے انڈسٹریل اتھاریٹی ترجمان درگیس اپادھیائے نے کہاکہ چہارشنبہ کی رات کو جلالون ضلع اترپردیش کے سلیم پور چاریا میں بارش نے سڑک کے ایک حصہ پر ایک تادیڑھ فٹ کا گڑھا کردیاہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اس گڑھے کی فوری مرمت کرکے سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیاگیاہے۔ انتظامیہ نے سڑک کی مرمت کے لئے بلڈوزرس اور ضروری آلات کے ساتھ ایک ٹیم کو تعینا ت کردیاتھا۔

اس واقعہ کے اپوزیشن جماعتوں سماج وادی پارٹی اور کانگریس کو حکومت کو نشانہ بنانے کا موقع فراہم کردیاہے۔بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کے افتتاح کے دن سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یاد نے یوگی حکومت پر حملہ کیاور”نصف ختم شد“ پراجکٹ میں بدعنوانیوں کا الزام لگایا۔

وزیراعظم نریندر مودی نے 16جولائی کے روز296کیلومیٹر طویل ایکسپرس وے کا افتتاح کیاتھا۔جب پی ٹی ائی نے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ضلع مجسٹریٹ چندانی سنگھ نے فون کالس کو جواب نہیں دیا۔سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو نے ایک ہندی ٹوئٹ میں کہاکہ ”نصف ختم شد بی جے پی کی پیش رفت کے معیار کا یہ نمونہ ہے۔

بڑے بڑے لوگوں نے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا افتتاح اور ایک ہفتہ کے اندر بدعنوانی کے گڑھے نمودار ہوگئے۔ بہتر یہ ہے کہ اس پر بھاگنے کا راستہ تعمیر نہیں کیاگیاہے“۔

ایک ویڈیو ٹیگ کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی نے ایک ہندی ٹوئٹ میں لکھا کہ ”اس کے افتتاح کے چند دنوں کے اندر ہی بندیل کھنڈ ایکسپریس وے پر گڑھوں نے سڑک کی تعمیر میں بی جے پی کی ڈبل انجن کی حکومت کی بدعنوانیوں کو ثابت کردیاہے۔

مذکورہ چیف منسٹر کو نصف تکمیل شدہ بندیل کھنڈ پراجکٹ ے افتتاح پر عوام سے معافی مانگنا چاہئے“۔

ٹوئٹر پر یوپی کانگریس نے بھی بی جے پی حکومت کو تنقید کانشانہ بنایا او رکہاکہ حکومت نے گڑھوں او رکھڈوں سے پاک سڑک کا وعدہ کیاتھا۔بندیل کھنڈ ایکسپرس وے کے افتتاح کے محض چار دنوں بعد یہ پیش رفت سامنے ائی ہے“