ٹرین میں چا ر لوگوں کے قتل کے بعد آر پی ایفجوان نے بیوی سے پوچھا’کیا میں خود کو بھی گولی مارلوں؟“۔

,

   

چیتن چودھری کے چچا نے پولیس کو دئے گئے اپنے بیان میں کہاکہ مذکورہ ملزم پور بندر سے ممبئی اپنے تبادلے سے پریشان تھا‘ جبکہ وہ ماتھرا یا اگرہ میں پوسٹ کے خواہش مند تھا۔


ممبئی۔پولیس کی چارج شیٹ کے طور پرپیش کئے گئے بیان کے مطابق ممبئی کے قریب ایک ٹرین میں اپنے سینئر ساتھی سمیت چار افراد کومبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کرنے کے چند لمحوں بعد ریلوے پروٹوکشن فورس(آ ر پی ایف)کے کانسٹبل چیتن سنگھ چودھری نے اپنی بیوی کوفون کیا اور کہاکہ اس نے ایک ”بڑی غلطی“ کی ہے اور اپنی بیوی سے پوچھا کہ وہ ”خود کوبھی گولی مارلے“۔

چودھری کی بیوی پرینکانے جولائی کے واقعہ کے بعد پولیس کو دئے گئے بیان میں یہ دعوی کیاہے جو اس معاملے کی جانچ کررہے گورنمنٹ ریلوے پولیس(جی آر پی)کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کا حصہ ہے۔ اس کے بیان کے مطابق ملزم کے دماغ میں ایک ”خون کاانجماد“ ہے اووہ اس کے لئے دوا بھی لے رہا ہے۔

جی آر پی نے 20اکٹوبر کے روزچیتن چودھری(34)کے خلاف یہاں کی ایک مجسٹریٹ کی عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ہے جس میں 31جولائی کے روز پالگھارریلوے اسٹیشن کے نزدیک چلتی ممبئی جانے والی ایکسپریس ٹرین میں سوار ایک سینئر ساتھی او رتین مسافرین گولی مارکر ہلاک کرنے کا الزام ہے اس پرتعزیرات ہند کی دفعہ 302‘153اے‘کے علاوہ مہارشٹرا پروینشن آف ڈیفسمنٹ آف پارپرٹی ایکٹ اور ریلوے ایکٹ کے متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔

پرینکا چودھری نے اپنے بیان میں کہاکہ واقعہ کے روز اس کے شوہر نے صبح 6:30کے قریب اس کو فون کیااور اس قاتلانہ عمل کے طور بتایاتھا۔ بیان کے بموجب کانسٹبل چودھری نے بیوی کو بتایاکہ ”میں نہ تین لوگوں او رایک ایس ائی کو مارد یا ہے مجھ سے بڑی غلطی ہوئی‘ تم بولو تو اپنے آپ کو گولی ماردوں کیا؟“۔

بیان میں کہاگیاہے کہ اس نے اپنے شوہر کوپولیس کے پاس خودسپردگی اختیار کرنے کو کہا۔ پرینکا چودھری نے کہاکہ اس کے شوہر کے والد جو آر پی ایف کے ہی جوان تھے 2007میں ڈیوٹی پر مر گئے اور چتین اس وقت 10ویں جماعت میں زیر تعلیم تھا۔

چتین نے 18سال کی عمر مکمل ہونے کے بعدآر پی ایف میں معاوضہ کی بنیا د پر شامل ہوا اور مدھیہ پردیش کے اجین میں اس کی تعیناتی ہوئی۔ سال 2018میں اس کا تبادلہ گجرات میں ہوا اور وہاں ساحلی شہر پور بندر میں راداواو کے قریب گاؤں میں رہا کرتاتھا۔

چیتن چودھری کے چچا نے پولیس کو دئے گئے اپنے بیان میں کہاکہ مذکورہ ملزم پور بندر سے ممبئی اپنے تبادلے سے پریشان تھا‘ جبکہ وہ ماتھرا یا اگرہ میں پوسٹ کے خواہش مند تھا۔